انتہا پسندں کی سزا بے فائدہ

نارویجن وکیل کا کہنا اہے کہ شام کی خانہ جنگی میںحصہ لینے والے نارویجنوں کو سزا دینے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔نارویجن وزیر انصاف آندرس آننس نے پچھلے موسم سرماء میں ایک قانون بنایاتھا جس کے مطابق شام کی خانہ جنگی میںحصہ لینے والے نارویجنوں کو سزا دی جائے گی۔اس قانون کے باوجود اب تک ساٹھ کے قریب نارویجن شام کی خانہ جنگی میںحصہ لینے کے لیے روانہ ہو چکے ہیں۔
اس سللے میں مختلف ادارے اور تنظیمیں اپنی رائے دے رہی ہیں۔ان کے خیال میں ا ن ممالک کے مذہبی عقائد اتنے مضبوط ہیں کہ کوئی بھی سزا انہیں نہیں روک سکتی اور وہ جو کر رہے ہیں وہ سمجھتے ہیں کہ وہ صحیح ہے۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں