احسن اقبال 3گھنٹے میں دھرنا کلیئر کرانے کا کہہ کر اب سارا بوجھ عدالت پر ڈال رہے ہیں : چودھری نثار

سابق وزیر داخلہ اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے میرے گھر میں کوئی ہلاکت تو درکنار کوئی شخص زخمی تک نہیں ہوا،احسن اقبال اپنی ناہلی چھپانے کیلئے بے سروپا بیانات سے گریز کریں، کیا یہ وہی شخص نہیں جس نے کہا تھا میں تین گھنٹوں میں دھرنا کلیئر کرا دوں گا اور اب آپریشن کا سارا بوجھ عدالت پر ڈال رہے ہیں۔یہ انتہائی بدقسمتی ہے ملک کا وزیر داخلہ اتنا بے خبر اور غیر ذمہ دار ہے۔اتوار کو چوہدر نثار نے اپنے بیان میں کہامیرے گھر میں کوئی ہلاکت تو درکنار کوئی شخص زخمی تک نہیں ہوا،چوہدری نثار نے کہااحسن اقبال کے عہدے کا تقاضہ تھا آپریشن پر بہانے بنانے کی بجائے اپنی انتظامیہ کیساتھ کھڑے ہوتے۔
چوہدری نثار
اسلام آباد(آئی این پی،این این آئی )وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ دھرنے والوں کیساتھ مذاکرات کے ذریعے مسئلہ حل کرنا چاہتے ہیں ، دھرنا آپریشن کے دوران چوہدری نثار کے گھر پر حملہ افسوسناک ہے ،ربیع الاول کے مہینے میں نبی پاکؐ کی تعلیمات پر عمل کرنا چاہیے اور ملک میں جشن کا سماں ہونا چاہیے نہ کہ دھرنے کا ، دھرنے سے منفی تشخص جا رہا ہے ،گزشتہ روز ہونے والے نقصان پر رنجیدہ ہیں نبی پاک ؐ نے راستے کی رکاوٹیں ختم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ فیض آباد آپریشن میری نگرانی میں نہیں ہوا ٗ اطلاعات کے مطابق چھ اموات ہوئیں تاہم انتظامیہ کے آپریشن کے دور ان کسی کی موت نہیں ہوئی ٗ ذاتی طورپر انتہائی قدم نہیں اٹھانا چاہتا تھا (آج)پیر کو عدالت میں اپنا موقف پیش کرونگا ، ڈپٹی کمشنر اور آئی جی نے ہائی کورٹ کے حکم پر آپریشن کیا ہے نا کہ میرے کہنے پر۔ وزیرداخلہ نے کہا کہ راجہ ظفر الحق کی زیر صدارت الیکشن اصلاحات بل میں ختم نبوتؐ میں تبدیلی کے معاملے کی انکوائری کیلئے بنائی گئی کمیٹی کی رپورٹ ابھی تیار نہیں ہوئی تو پھر اس رپورٹ کو جاری کیسے کر سکتے ہیں وہ اتوار کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ ہم ملکی سرحدوں پر دہشت گرد حملوں کا مقابلہ کر رہے ہیں ، پاکستان جوہری طاقت کا حامل ملک ہے ۔انہوں نے کہا کہ میڈیا سمیت تمام ادارے اپنا کردارادا کریں ،نبی پاک ؐ نے ہمیشہ راستے کی رکاوٹیں ختم کرنے کی ہدایت کی ہے ہم دھرنے والوں کے ساتھ مذاکرات سے معاملات حل کرنا چاہتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے مشکل سے پاکستان میں فرقہ واریت کو ختم کرنے کیلئے اقدامات کئے ہیں اب اس طرح سیاسی مقاصد حاصل کرنے کیلئے فرقہ واریت کوہوا دینا ایک غلط عمل ہے اور 2ہزار لوگوں سے دھرنا دلوا کے وزراء سے استعفیٰ لینا بھی غلط روایت ہے ، کل کو کوئی اور آجائے گا 2ہزار آدمی لیکر اور وہ بھی استعفے مانگنے لگ جائے تو اس طرح کب تک چلے گا ۔

اپنا تبصرہ لکھیں