کئی نارویجن لیڈر راتوں رات لیڈری کھو بیٹھے

نارویجن صوبائی اور مقامی الیکشن کے ووٹوں کی گنتی کے بعد کئی نارویجن سیاستدانوں نے اپنے عہدے کھو دیے۔ان میں بائیں پارٹی کے لیڈ (Helge solum Larsen) ہیلگے سولوم لارشن بھی شامل ہیں۔انہیں مشترکہ صوبائی سطح پر ایک فعال رکن اور کلیدی فرد سمجھا جاتا تھا۔سن 2011 کے الیکشن اس پارٹی کے لیے ناکامی کا پیغام بن گئے۔ان الیکشنز میں پارٹی صرف اسمبلی کی دو سیٹیں ہی حاصل کر سکی۔ یہ تناسب 2005 کی نسبت بہت کم ہے۔اس مرتبہ پارٹی میں صرف بورگ ہلدے ( Borg Hilde) اور ٹرینے اسکائے گراندے Trene ski Granday)ہی پارلیمنٹ کی سیٹیں جیت سکی ہیں۔