فلاحی اداروں کے ساتھ تین سو دو ملین کراؤن کا فراڈ

ادارہء روزگار ناو نے ایک سروے رپورٹ مرتب کی ہے۔اس کے مطابق پنتالیس سال سے ذیادہ عمر کے نوے فیصد افراد کے خیال میں فلاحی رقوم کا فراڈ ایک سیریس معاملہ ہے۔جبکہ تیس سال عمر سے نیچے کے افراد میں ہر چار میں سے تین نے بھی اس بات کی تائید کی ہے۔
یہ بات تشویشناک ہے اگر نو جوان افراد فلاحی رقوم کے فراڈ کو سنجیدگی سے برا نہیں سمجھتے۔جبکہ اس فلاحی نظام میں ہر ایک کو حصہ لینا چاہیے۔یہ بات محکمہء روزگار کے ڈائیریکٹر سورے Sverre Lindahl نے نارویجن اخبار آفتن پوستن سے کہی۔
پچھلے سال ایک اعشاریہ چار سو بہتر , ,472 نے تین سو دو ملین کراؤن کا فراڈ کیا۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں