غزل زمیں کی بات کروں، آسماں کی بات کروں جہاں کی آپ کہیں، میں وہاں کی بات کروں الجھ گیا ہوں تری انجمن میں آ کر میں یقیں کی بات کروں، یا گماں کی بات کروں ہر اک زبان پہ مزید پڑھیں
اس کیٹا گری میں 1674 خبریں موجود ہیں
قسط نمبر 47 ۔ اس نے دهڑکتے دل سے ہڑهنا شروع کیا- ” بس تم مجهے یاد رکهو، میں تمہیں یاد رکهونگا، اور میرا شکر ادا کرو اور میری ناشکری مت کرنا-” آنسو اس کے رخساروں سے پهسل کر گردن مزید پڑھیں
تحریر منوررانا لکھنئو انتخاب ضیا ء لاسلامآم کا موسم آتے ہی لکھنؤ والے صبر کے پھل کے علاوہ صرف آم کھاتے ہیں، آم کھلاتے ہیں، افسروں کے یہاں آم کی پیٹیاں پہنچاتے ہیں، موقع ملتے ہی خود پہنچ جاتے ہیں مزید پڑھیں
غزل ڈاکٹر جاوید جمیل اپنوں کو سنا کر حال اپنا ہم خود کو رسوا کیسے کریں غیروں پہ بھروسہ کر بھی لیں، اپنوں پہ بھروسہ کیسے کریں سمجھے نہ اشارے آنکھوں کے، سمجھے نہ مطالب جملوں کے محبوب مزید پڑھیں
غزلہے کوئی خط نہ دعا اور نہ پیغام کوئی دل اُسے دینے کا ہوگا یہ بھی انعام کوئی مجھ سے روٹھے ہیں وہ کس واسطے میں کیا جانوں مجھ پہ دشمن نے لگایا نہ ہو الزام کوئی اپنی بدنامی کا مزید پڑھیں
غزل جستجو اُن کو بہاروں کی ہے ویرانوں میں ڈھونڈھتے پھرتے ہیں اپنوں کو وہ بے گانوں میں جو اُڑاتے تھے ہنسی عشق کے بیماروں کی خود وہی آج ہیں شامل اُنہی دیوانوں میں کچھ نہ کچھ کھوٹ نظر آئی دلوں مزید پڑھیں
عقیل قادر۔اوسلو۔ناروے خانہ کعبہ کے سامنے کا منظر تھا اور مغرب کے بعد کا وقت۔ہر طرف لوگوں کی چہل پہل لگی ہوئی تھی۔لیکن ایک باباجی اس سب سے بے خبرستون سے ٹیک لگائے بیٹھے تھے ۔قرآن ان ک…ے ہاتھ میں مزید پڑھیں
آج کا انتخاب شاعر: ابن انشاؔ —————————– دل سی چیز کے گاہک ہوں گے دو یا ایک ہزار کے بیچ اِنشاؔ جی کیا مال لیے بیٹھے ہو تم بازار کے بیچ پینا پلانا عین گنہ ہے، جی کا لگانا مزید پڑھیں