حبیبی حٰی حٰی

سیّدضمیر جعفری
مرتبہ فاطمہ فلک
حبیبی حیٰ حیٰ حبیبی حٰی حٰی
اب بھی نہیں لگایافائل کو تونے پہیہ
اور مفت میں نہ ہو گا یہ کام میرے بھیا
ہے اب بھی وقت کر لے چپ چاپ مک مکیئا
پھر بعد میں نہ کہنا جب ڈوب جائے نیّا
حبیبیبی حٰی حٰی حبیبی حٰی حٰی
بہتر ہے اب سیاست کا ہی لگا لے ٹھیا
اس کاروبار میں ہے چوکھا ہی گھم گھمیا
لاگت تو ہے چونّی اور آمدن روپّیا
اوپر سے ہر سہولت ہو گی تجھے مہیاء
حبیبی حیٰ حیٰ حبیبی حیٰ حیٰ
پولیس کر رہی ہے تھانے میں ٹھک ٹھکیّا
یا گا رہا ہے ڈھولک کی تھاپ پر گویّا
یہ راز کھولنے کا جس نے کیاتہیہ
رویّا وتاً ویاً رویّا وتاً ویّا
حبیبی حیٰ حبیبی حیٰ حیٰ

اپنا تبصرہ لکھیں