مزاحیہ غزل بات جیسی بھی ہو بیگم کی اثررکھتی ہے کیونکہ منوانے کا وہ خوب ہنر رکھتی ہے کس سے ملتا ہوں کہاں آتا کہاں جاتا ہوں صبح کی شام کی پل پل کی خبر رکھتی ہےمیرے کپڑوں سے بتاتی مزید پڑھیں



نہ میرا مکان ہی بدلا ہے، نہ تیرا پتا کوئی اور ہے میری راہ پھر بھی ہے مختلف، تیرا راستہ کوئی اور ہے پس مرگ خاک ہوئے بدن وہ کفن میں ہوں کہ ہوں بے کفن نہ مری لحد مزید پڑھیں


محفوظ رکھ خدا مرے شرم وحیا کے ہاتھ پِٹ جاﺅں میں کہیں نہ کسی دلربا کے ہاتھ انگڑائی اُس نے لی وہ ادا سے اُٹھا کے ہاتھ دل چاہتا ہے چوم لوں جا کر خدا کے ہاتھ واعظ مزید پڑھیں

مری حرارت مرا خدا ہے جو میرے دل میں اتر رہا ہے کیا کہنے شعاع نور اس نظم کا ہر…