وقت اور ہم

وقت   بھی  یوں   کمال  کرتا  ہے ماضی  کے اب یہ  سوال کرتا  ہے پہنچ کر عروج پر یہ نہ بھول  جانا سب  کا  یہاں  وہ  زوال  کرتا   ہے سچ   ہمیشہ     بولے   گا  یہ  آئینہ کیوں یہاں مصنوعی جمال کرتا ہے مزید پڑھیں