ایک اخلاقی معیار کو بلند کرنے کے لیے ادبی اور غیر ادبی دونوں عناصر کی ضرورت ہوا کرتی ہے۔جہاں ایسا ممکن ہے وہاں وہاں یقینا§ ایسا ادب تخلیق ہو گا جو اخلاقی اقدار کے سامنے سرنگوں ہو گا۔
اس کیٹا گری میں 1674 خبریں موجود ہیں
لاس اینجلس میں ہی قیام کے دوران میں نے سنا تھا کہ میرے ایک دوست کی دوست ہسپانوی ہارلیم نزدکولمبیا میں اپنا پارٹمنٹ چھوڑ رہی ہے ۔ اور نیو یارک کی رئیل مارکیٹ کو مد نظر رکھتے ہوئے مجھے جلد از جلد وہاں پہنچ کر قبضہ کر لینا چاہیے۔باہمی اتفاق
محمد خالد اختر کے سفرناموں میں پڑھنے والوں کو مسحور کرنے والی بات ان انسانی کرداروں کی رنگا رنگی ہے جن سے ان کی سفر کے دوران ملاقات ہوتی ہے۔ اپنی اپنی مخصوص صورت حال سے دوچار انسانوں پر مشتمل زندگی کا میلہ ہی ہے جس سے محمد خالد اختر کا سفری تجربہ عبارت ہے۔ وہ اپنے ان عارضی ہمسفروں ،مختلف پس منظر رکھنے والے عام لوگوں سے بھرپور تخلیقی دلچسپی لیتے ہیں اور ہمدردی اور گہرائی سے بنائی گئی تصویروں کے ذریعے پڑھنے والے کو اپنے اس مطالعے میں شریک کرتے ہیں۔اس عمل میں محمد خالد اختر کی تخلیقی شخصیت کا فکشن نگار پہلو پوری طرح بروئے کار آتا ہے۔
ایک وزیر عالی مرتبت نے تو سرے سے جوتے والے واقع کو ماننے سے ہی انکار کر دیا۔کیا کہنے آپ کے۔ایسے حاکم وقت کے مداحوں کا رول بہت قابل تعریف ہے۔وہ ہر لمحہ میڈیا کے چلتروں کا جواب دینے کے لیے تیار رہتے ہیں۔ یقیناً انہیں اپنے بیچارے حاکم پہ ترس ا تا ہو گا۔انکے جانثاروں کے لیے یہ بہت کڑی گھڑی ہے۔انہیں
حکومت کوئی بھی ہو طاقت کے دمسے چلتی ہے۔ان ترکیبوں پہ عمل کر کے `پ ایک ùیڈیل بہو بن سکتی ہیں۔اور ہاں یہ ترکیب کسی اور کو بتانا نہیں
۔مجھے اپنے ناروے کے فٹ پاتھ پہ گرم دوپہروں میں ننگے پائوں چلتی ہوئی حسینائیں اوراپنے وطن میں کچی پگڈنڈیوں پہ جوتے بناء چلتی ناریاں یاد آ گئیں۔تب میں نے فوراً عائشہ کے اس فیصلے کی بھر پور تائید کی۔یہاں تو لوگ کیا کیا اتار دیتے ہیں اگر تم سینڈل اتار دو گی تو کون سی آفت آ جائے گی۔یہ سنتے ہی عائشہ نے جھٹ سے سینڈل اتار کر ہاتھ میں پکڑ لیے اور اس کے تھکے ہوئے چہرے پہ آسودگی سی پھیل گئی۔وہاں نہ کسی
اٹلی کا کیپیٹل شہر روما ہے۔اسکے علاوہ اسکا شہر وینس اپنی بے مثال خوبصورتی اور رومانوی ماحول کی وجہ سے خاص شہرت رکھتا ہے۔اس شہر میں پانی کی نہریں ہیں۔ پورا شہر انہی پانیوں پر آباد ہے۔ مگر بہت کم مزید پڑھیں
اس مرتبہ ہماری منزل اٹلی کی تہلکہ آمیز تاریخی سرزمین تھی۔اس وقت میں اوسلو کے گارڈیمون ائیر پورٹ کے لائونج میں شیشے کی دیوار کے پاس بیٹھی ہوں۔میں تھوڑی تھوڑی دیر کے بعد اپنی ڈائری پر سے سر اٹھا کر مزید پڑھیں
تحر یر شازیہ عندلیب رئیس اعظم اپنے ابا جی کاذکر کرتے ہوئے کہنے لگے کہ ہمارے ابا جی کی آواز اتنی بلند تھی کہ اگر سرگوشی بھی کرتے تو انکی آواز محلے کے چالیس گھروں تک جاتی ۔گویا سرگوشیاں نہ مزید پڑھیں