صاحبو! خواتین کا جلسہ بھی خوب تھا، صنف نازک کا وہ جم غفیر کہ بقول شخصے قاعد اعظم اس روز رات کو ایک بزرگ کے خواب میں آئے اور کہا کہ “میں نے اتنے وسیع پیمانے پر خواتین کا مجمع اپنی تمام زندگی میں نہیں دیکھا
اس کیٹا گری میں 6990 خبریں موجود ہیں
وصالِ یار کی ، سی ڈی میں سو سو پیچ و خم نکلے!
وہاں اب ہر طرف کمپیوٹروں کے چوہے پھرتے ہیں
اس تجزیئے کے مطابق، چونسٹھ فیصد تارکین وطن صنعتوں و فیکٹریوں وغیرہ کے ٹھوس پیداواری شعبوں میں کام کرتے ہیں ۔ جبکہ تیس فیصد، کنٹینوں، صفائی ستھرائی اور اسی طرح کے دوسرے کام کاج کرتے ہیں۔
د کے افتتاح میں موس کے خواتین و حضرات نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا جن میں موس کے ذو القرنین راجہ،اعجاز راجہ اور خواتین میں غزالہ راجہ کے نام قابل ذکر ہیں۔اس موقع پر مسجد کی انتطامیہ نے محفل میلاد کا بھی اہتمام کیا۔اس محفل میلاد
– مری والدہ ذرا نفاست پسند تھیں ، انکا حلیہ دیکھ کر کہنے لگیں ‘اس کا حلیہ دیکھو ،شہرت اور کام دیکھو ” بہت تپاک سے ملے ایک ایک تختی کے پاس جا کر اپنے کام کی تفصیلات بتاتے رہے اتنے میں روشنیاں جل اٹھیں
وہ سامنے غسل خانہ ہے، یہ نیند کی گولی ضرور کھا لینا،رات کو آرام سے سونا، کوئی چیز چاہیے ہو تو مجھے آواز دے دینا لیکن کمرے سے باہر مت نکلنا، صبح جلدی اٹھنا ہے۔۔ باریش شخص نے اسے تنبیہ کی۔ اس کے منہ میں بڑا سا نوالہ تھا اس لیے وہ محض سرہلا کررہ گیا۔کھانے کے بعد برتن سمیٹ کر وہ چلا گیا تھا اور خودکش حملہ آور چارپائی پر نیم دراز ہوگیا۔
چاہت سے تلاشے ہیں محبت سے لکھے ہیں
جو حرف ترے نام کی نسبت سے لکھے ہیں
روئیں گی انھیں پڑھ کے زمانے کی نگائیں
وہ لفظ کہ جو ہم نے اذیت سے لکھے ہیں
سردیوں میں شاید ہی کبھی گیس بند ہوتی تھی لیکن پیپلز پارٹی کے عوامی دور میں لاہور جیسے شہر میں بھی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 24 گھنٹے تک پہنچ چکا ہے ۔پہلے لوگ لکڑیاں جلاکر خانہ داری کرلیتے تھے اب شہروں میں لکڑیاں بھی دستیاب نہیں ہیں رہا مٹی کا تیل تو اسے بھی حکومت نے دانستہ 90 روپے فی لیٹر کر کے غریب
لڑکا Jeff اگے بڑھا مجھے آہستہ سے ہائی کہا اور ایک عورت کے کان میں کھسر پھسر کی – وہ آگے آئی اور مجھے تابوت کے پاس لے گئی آئی لن ویسے لگ رہی تھی جیسا میں نے اسے اس دِن چرچ سے واپسی پر دیکھا تھا اور وہی سرخ چمکدار بلوز پہنا تھا بلکل تیار ،مک اپ کیا ہوا، بال سامنے سے بنے ہوئی ،چہرے پر ہلکا جالی کا سیاہ نقاب — – عورت
اب ہم کیا عرض کریں؟ اگلے وقتوں کے ایک اور شاعر مرزا اسد اللہ خان غالب کا ایک حکم ہمیں موصول ہوا ہے کہ: اگلے وقتوں کے ہیں یہ لوگ انھیں کچھ نہ کہو سو ہم انھیں کچھ نہیں کہتے۔ فقط پیر ویلینٹائن علیہ ما علیہ کے فضائل، مناقب اورکرامتیں ہی بیان کرنے پر اکتفا کرتے ہیں۔ تو اے بزرگو! جب تک ہمارے سماج کا نطق پیر ویلینٹائن علیہ ما علیہ