نارویجن عدالت نے ایک ساٹھ سالہ شخص کو ایک عورت اور بچے کو بس میں نفرت آمیز سلوک کرنے کے جرم میں بائیس دن کی قید با مشقت اور ایک ماہ کی تنخواہ کی رقم جرمانے میں ادا کرنے کا حکم سنایا ہے۔
تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ دو ہزار بیس۰ ۲۰۲ میں اوسلو کے علاقے گرن لاند سے چلنے والی بس نمبر سینتیس میں پیش آیا۔جب بس میں ایک عورت اپنے چھ سالہ بھتیجے کے ساتھ سوار ہوئی اور اس شخص کی سامنے والی سیٹ پر بیٹھ گئی۔جس پر مذکورہ مجرم نے انہیں وہاں سے کہیں اور جا کر بیٹھنے کا مطالبہ کیا جبکہ اس نے انہیں نیگر بھی کہا اور یہ بھی کہا کہ اللہ اکبر کہنے والے صرف لوگوں کو مارتے ہیں۔اس کے ساتھ ہی اس نے ان سے یہ ملک چھوڑنے کا مطالبہ بھی کیا۔
NTB/UFN
کمینٹس اور تبصرے
مانچسٹر کا سفر نامہ اچھا لگا اب آگے کیا ھے اس کا انتظار کرنا پڑے گا
اس دادا دادی کی سچ میں مجھے بھی کچھ سمجھ نہیں آئی ۔
واہ جناب کیا خوبصورت کلام ہے مگر شاعر کا نام ندارد یہ ذیادتی ہے کیا خوبصورت شعر ہے جمود توڑا…
Hosla afzai ka bohot shukriya Shahla ji.
نسلی منافرت کا ارتکاب کرنے والے شخص کو قید اور جرمانے کی سزاء
اشتہار
ہمارا فیس بک پیج
حالیہ خبریں
موسم کی صورت حال
More forecasts: Weather Johannesburg 14 days
نماز کے اوقات
درست کہا شبانہ سمجھ تبھی لگے گی جب اسکی دوسری قسط لگے گی۔ تبصرہ کا شکریہ ہمارے ساتھ رہیں۔
مانچسٹر کا سفر نامہ اچھا لگا اب آگے کیا ھے اس کا انتظار کرنا پڑے گا
اس دادا دادی کی سچ میں مجھے بھی کچھ سمجھ نہیں آئی ۔
واہ جناب کیا خوبصورت کلام ہے مگر شاعر کا نام ندارد یہ ذیادتی ہے کیا خوبصورت شعر ہے جمود توڑا…
Hosla afzai ka bohot shukriya Shahla ji.
درست کہا شبانہ سمجھ تبھی لگے گی جب اسکی دوسری قسط لگے گی۔ تبصرہ کا شکریہ ہمارے ساتھ رہیں۔