حضرت عثمان بن عبداللہ بن موہب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک دن میرے گھر والوں نے مجھے پانی کا ایک پیالہ دے کر ام المومنین حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے پاس بھیجا ۔ معمول یہ تھا کہ جب کسی کو نظر لگ جاتی یا کوئی اور بیماری لاحق ہوجاتی تو حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے پاس پانی کا ایک پیالہ بھیجا جاتا۔ آپ رسول اللہ ﷺ کے موئے مبارک نکالتیں جن کو وہ چاندی کی ایک نلکی میں رکھا کرتی تھیں، اور ان موئے مبارک کو پانی میں ڈالکر ہلاتیں اور پھر وہ پانی مریض کو پلا دیا جاتا جس کی برکت سے اللہ اس کو شفا عطا فرمادیتا۔ راوی کہتے ہیں کہ میں نے چاندی کی اس نلکی میں جھانک کر دیکھا تو مجھے جناب رسول اللہ ﷺ کے کئی سرخ بال نظر آئے۔
کمینٹس اور تبصرے
مانچسٹر کا سفر نامہ اچھا لگا اب آگے کیا ھے اس کا انتظار کرنا پڑے گا
اس دادا دادی کی سچ میں مجھے بھی کچھ سمجھ نہیں آئی ۔
واہ جناب کیا خوبصورت کلام ہے مگر شاعر کا نام ندارد یہ ذیادتی ہے کیا خوبصورت شعر ہے جمود توڑا…
Hosla afzai ka bohot shukriya Shahla ji.
اشتہار
ہمارا فیس بک پیج
موسم کی صورت حال
More forecasts: Weather Johannesburg 14 days
نماز کے اوقات
درست کہا شبانہ سمجھ تبھی لگے گی جب اسکی دوسری قسط لگے گی۔ تبصرہ کا شکریہ ہمارے ساتھ رہیں۔
مانچسٹر کا سفر نامہ اچھا لگا اب آگے کیا ھے اس کا انتظار کرنا پڑے گا
اس دادا دادی کی سچ میں مجھے بھی کچھ سمجھ نہیں آئی ۔
واہ جناب کیا خوبصورت کلام ہے مگر شاعر کا نام ندارد یہ ذیادتی ہے کیا خوبصورت شعر ہے جمود توڑا…
Hosla afzai ka bohot shukriya Shahla ji.
درست کہا شبانہ سمجھ تبھی لگے گی جب اسکی دوسری قسط لگے گی۔ تبصرہ کا شکریہ ہمارے ساتھ رہیں۔