نارویجن وزیر اعظم کی زندگی پر نئی کتاب

نارویجن وزیر اعظم ارنا سولبرگ پر ایک نئی کتاب تحریر کی گئی ہے۔ا س کتاب میں ارنا سول برگ کے گیمبئین بوائے فرینڈ کا تذکرہ بھی کیا گیا ہے۔
کتاب کی مصنفہ ریناٹ نیدرے گورڈ نے اس کتاب کی تکمیل کر لی ہے۔اس میں مصنفہ نے سولبرگ کے سیاسی کردار اور ناروے کی سیاست پر اثرات کو موضوع بنایا ہے۔تاہم سولبرگ نے اس کتاب کی تصنیف میں نیدرے گورڈ کے ساتھ مل کر کام نہیں کیا۔
نارویجن وزیر اعظم سولبرگ شیل ماگنے بونا وک کی حکومت میں شہری کونسل کی وزیر تھیں۔ان پر نسل پرستی کا الزام تھا اسکی وجہ یہ تھی کہ تارکین وطن کے قوانین پر اس دور میں سختی کی جاتی تھی۔جبکہ ان کے خیر خواہوں کا مشورہ تھا کہ وہ اپنے اوپر نسل پرستی کے الزام کو اپنے گیمبین دوست کے حوالے سے مسترد کر سکتی تھیں۔
اس نئی کتاب کے حوالے سے سولبرگ کچھ بھی کہنے سے گریز کر رہی ہیں کیونکہ اس طرح انہیں میڈیا کی تنقید کا سامنا کرنے کا خدشہ ہے۔
کتاب میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ سولبرگ کو اپنی پارٹی میں کافی تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ یہ تنقید لباس،ہیئر اسٹائل اور وزن کے بارے میں تھی۔تاہم اس وقت سولبرگ اتنی مشہور نہیں ہوئی تھیں۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں