نہ شرم و غیرت آن ہے باقی
ہے تو بس جھوٹی آن ہے باقی
جس چمن کے رکھوالے ہیں ہم
اسی چمن کو لوٹنے والے ہیں ہم
اس کیٹا گری میں 6990 خبریں موجود ہیں
ستارے توڑ نہ پائوں
توازن جو نہ رہ پائے
تمہارے کام نہ آئوں
یہ قطبی آب و ہوا کا علاقہ سیاحوں کے لیے خاص کشش کا باعث ہے۔یہاں قدرتی ماحول اور جانور جوں کے توں موجود ہیں۔یہاں سات نیشنل پارک ہیں۔یہاں کئی قسم کے سمندری پرندے، رینڈیر،اور دوسرے جانور پائے جاتے ہیں۔سوال بارڈ
علاقے میں سور ج کی طویل غیر حاضری کئی اقسام کی روشنیوں کو دعوت دیتی ہے۔سورج کی رخصتی کے بعد کچھ روز تک أسمان غروب آفتاب کا منظر پیش کرتا رہتاہے۔جبکہ ا س کے بعد آ سمان پرکچھ روز تک صبح کے ذب کی روشنی پھیلی رہتی ہے ۔مگروہاں گھپ اندھیرا نہیں ہوتابلکہ ہلکی ہلکی سی روشنی پھیلی رہتی ہے۔
انہوں نے اپنے پارٹی ممبران کو ایک پانچ صفحے کا خط لکھا جس میں انہوں نے لکھا کہ انہیں کمیٹی کے فیصلے سے شدید دھچکا لگا۔نارویجن تجزیہ نگاروں کے مطابق کارلی ہاگن کا یہ استعفیٰ ناروے کی قومی سیاست سے اخراج کا درجہ رکھتا ہے۔تاہم کارلی ہاگن اوسلو سٹی کونسل میں اپنے فرائض
کتاب کے مرتب زاہد گوگی، بلیک بیلٹ ہیں لہذا ہماری اطلاع کے مطابق تاحال کسی قسم کا ہتک عزت کا کوئی دعوی سامنے نہیں آیا۔ یوں بھی کتاب میں جن مشاہیر کے بارے میں سنسی خیز اور “راتوں کی نیند اڑا دینے والے” انکشافات درج ہیں، ان میں اکثر اب اس دنیا میں نہیں رہے، مثال کے طور پر احمد ندیم قاسمی، عدیم ہاشمی، انیس ناگی،
نارویجن براڈ کاسٹنگ ادارے NRKکے مطابق دنیا کے کسی دوسرے ملک میں کینسر کے مرض سے صحتیاب ہونے والے مریضوں کی تعداد ناروے سے ذیادہ نہیں ہے۔یہاں آنتوں اور چھاتی کے کینسر سے صحتیاب ہو جانے والے مریضوں کی بھی ایک بڑی تعداد ہے۔جبکہ چھاتی کے کینسر میں مبتلاء 8 7 فیصد مریض مکمل طور پر صحتیاب ہو
وہاں انکی ملاقات دوبئی سے ناکام لوٹ کر آنے والے مسافروں سے ہوئی۔انہوں نے انہیں خبردار کیا کہ دوبئی میں کام ملنا اور سیٹ ہونا بہت مشکل ہے۔مگر پاپا واپسی کے لیے تیار نہیں تھے۔انہوں نے اگلے روز ایک بڑی سی کشتی میں سوار ہو کر دوبئی کا رخ کیا۔کچھ دیر
میں ایک ابا ہوں اور فادرز ڈے پر سب ابائوں کو مبارک دیتا ہوں۔ہمیں ایسے دن مناتے رہنا چاہیئیں۔بچوں کی ناروے میں تعلیم کے بارے میں مسعود منور صاحب نے کہا کہ والدین اکثر یہ شکائیت کرتے نظر آتے ہیں کہ ،بچے قابو نئیں آندے،ہم یہ نہیں کہتے کہ والدین اسکول اور گھر کے مابین کام کی نوعیت کونہیں سمجھتے بلکہ ایک مسلئہ تو گھریلو ماحول کا ہے۔اگر میاں بیوی میں ہم آہنگی نہیں ہو گی تو بچوں کی تربیت پر اچھا اثر نہیں پڑے گا۔ جو میاں
میںنے دنیا میں دیکھا کہ ہر کوئی دوسرے کا دشمن بنا پھرتا ہے۔ مرنے مارنے کو دوڑتا ہے اور دنگا فساد کرتا ہے۔ پھر میںنے قرآن کی یہ آیت پڑھی کہ” یقینا شیطان تمہارا دشمن ہے تم اسکو اپنا دشمن سمجھو” اسکے بعدمیں نے صرف شیطان کو ہی اپنا اصل دشمن سمجھ لیا اور انسانوں سے لڑنا بند کر دیا اب شیطان ہی سے مجھے عداوت ہے اور میں اسی سے اپنے بچائو کا پورا بندوبست رکھتاہوں اب کسی اور سے میری کوئی عداوت نہیں ہے او رمیں امن سے ہوں۔