1947ءکے بعد پہلی مرتبہ بھارت سے آنے والے بھائی کی اپنی 2 مسلم بہنوں سے ملاقات

1947ءکے بعد پہلی مرتبہ بھارت سے آنے والے بھائی کی اپنی 2 مسلم بہنوں سے ملاقات

 ننکانہ صاحب میں بابا گرو نانک کے 549ویں جنم دن کی تقریبات جاری ہیں، جو ہر سال ہوتی ہیں لیکن اس بار وہاں ایک ایسا منظردیکھنے کو ملا کہ سن کر آپ کا دل بھی پسیج جائے گا۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق یہ منظر ایک سکھ بھائی کی 1947ءکے بعد پہلی بار اپنی دو مسلمان بہنوں سے ملاقات کا منظر تھا۔ اس شخص کا نام سردار بینتھ سنگھ ہے جو تقسیم ہند سے پہلے ایک مسلمان خاندان میں پیدا ہوا۔ یہ خاندان ڈیرہ بابا نانک، گرداس پور کے قریب واقع گاﺅں پراچہ میں رہتا تھا۔ تقسیم کے وقت جب یہ خاندان ہجرت کرکے پاکستان آنے لگا تو اس کا ایک بیٹا اور بیٹی وہیں گم ہو گئے۔ وہ بیٹا یہی سردار بینتھ سنگھ تھاجو اپنی بہن کے ساتھ وہیں رہ گیا تھا اور ان کے ماں باپ اپنی دیگر دو بیٹیوں الفت بی بی اور معراج بی بی کے ساتھ ہجرت کرکے پاکستان آ گئے تھے۔

پاکستان آنے کے کئی سال بعد بینتھ سنگھ کی والدہ اللہ رکھی نے گاﺅں پراچہ میں اپنے پرانے ہمسایوں سے کسی طرح رابطہ کیا اور اپنے وہاں رہ جانے والے بیٹے اور بیٹی کے متعلق دریافت کیا۔ ایک ہمسائے نے اللہ رکھی کا اس کے بیٹے بینتھ سنگھ سے رابطہ کروا دیا۔ تب سہ بینتھ سنگھ پاکستان میں اپنی ماں اور بہنوں کے ساتھ خطوط اور فون کالز کے ذریعے رابطے میں رہا تاہم کبھی پاکستان آ نہیں سکا۔ اس بار وہ بابا گرونانک کے جنم دن کی تقریبات پر آیا جہاں 1947ءکے بعد پہلی باراپنی بہنوں الفت بی بی اور معراج بی بی سے اس کی ملاقات ہوئی۔بھائی سے ملنے کے بعد الفت بی بی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ”ہماری خواہش ہے ہمیں بھارت جانے کی اجازت مل جائے تاکہ ہم اپنی بھابی اور بھتیجے بھتیجیوں سے مل سکیں۔“ دونوں بہنوں نے وزیراعظم عمران خان سے اپیل کی کہ اگر بینتھ سنگھ کو پاکستان کی شہریت نہیں مل سکتی تو اس کے ویزے کی مدت ہی بڑھا دی جائے۔

اپنا تبصرہ لکھیں