اوسلو میں ملٹی کلچرل خواتین کی تنظیم کی عیدملن پارٹی

خصوصی نمائندہ اردو فلک ڈاٹ نیٹ
اوسلو میں عائشہ خان کے زیر صدارت ملٹی کلچرل تنظیم (Kvinner i fokus) کے پروگرام کا انعقاد ہوا۔یہ تنظیم پچھلے کئی برسوں سے اوسلو میں خواتین کی تنظیموں کی کانفرنسیں اعلیٰ پیمانے پر کروا رہی ہے۔اس میں تیس کے قریب تنظیمیں شامل ہیں۔پروگرام میں خواتین کی مختلف تنظیموں کی سربراہوں نے اپنے اپنے گروپ کے ساتھ شرکت کی۔ان تنظیموں میں مختلف ممالک کا پس منظر رکھنے والی خواتین شامل تھیں۔جن میں پاکستان،انڈیا،امریکہ،صومالیہ،بوسنیا،نائیجیریا،روانڈ،ویتنام ا اور ایتھوپیا وغیرہ شامل ہیں۔


پروگرام کے پہلے مرحلے میں تمام مہمانوں نے اپنا اور اپنی تنظیم کا تعارف کروایا۔اس کے بعد میزبان عائشہ خان نے مختلف تنظیموں کو اپنی اگلی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی اور مشترکہ طور پر کام تفویض کیے۔انٹر کلچرل وومن گروپ کی سربراہ غزالہ نسیم نے بتایا کہ ہم لوگ ملک میں بچوں کے ادارے کی جانب سے لیے جانے والے بچوں کے لیے فیملیز مہیاء کرتے ہیں جو کہ ان بچوں کی دیکھ بھال کر سکیں۔اس کے علاوہ اس وقت وومن گروپ کے کئی پراجیکٹس منظور ہوئے ہیں جن کے تحت اوسلو میں نارویجن زبان سکھائی جا رہی ہے اور پروفیشنل ٹریننگ کے علاوہ اسکولوں کے ساتھ بھی کام کیا جا رہا ہے۔


اس کے بعد اردو فلک ڈاٹ نیٹ کا تعارف کروایا گیا کہ وہ کس طرح ناروے میں پاکستانی کمیونٹی کی خبریں اور دیگر معلومات فراہم کر رہا ہے جبکہ اہم پاکستانیوں کو بھی بھرپور کوریج دی جاتی ہے۔اس کے علاوہ پاکستانیوں کی تقریبات اور دیگر خبریں بھی شائع کی جاتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انکی تنظیم کا مقصد ذہین اور پیشہ ورانہ مہارت کی مالک خواتین کو ملکی سطح پر متعارف کروانا اور ترقی کے مواقع فراہم کرنا ہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آج کے دور کی خواتین صرف مظلومیت اور بیچارگی کا ہی نمونہ نہیں ہیں بلکہ وہ گھریلو کاموں کے علاوہ بھی بہت کچھ کرنے کی صلاحیتیں رکھتی ہیں۔انکی تنظیم کا یہی مقصد ہے کہ ایسی خواتین کو میدان عمل میں آگے لایا جائے تاکہ انکا کام انکی پہچان بن سکے۔اس سلسے میں انہوں نے مندوبین کی توجہ اس بات کی جانب مبذول کروائی کہ وہ نارویجن انتخابات میں اپنے حق میں درست امیدواروں کا انتخاب کریں اور ووٹ کا درست استعمال کر کے اپنا حق استعمال کریں۔

پروگرام کے دوسرے مرحلے میں مہمانوں کی تواضع مختلف ممالک کی لذیذ اور منفرد ڈشز سے کی گئی۔اس دوران مہمان خواتین نے آپس میں تبادلہء خیلاتا بھی کیے۔امریکی پس منضر رکھنے والی نائیجیرین نثراد خاتون جو کہ یہاں ایک کمپنی چلا رہی ہیں وہ مہمان خواتین کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی تھیں ۔خواتین ان سے بزنس آئیڈیاز کے بارے میں بات چیت کر رہی تھیں۔
urdufalak.net newsdesk

اپنا تبصرہ لکھیں