بتائو،عید مبارک تمہیں میں کیسے کہوں…!

عزیز بلگامی…+919900222551
فقط زمیں ہی نہیں، سُرخ سُرخ ، دریا تک لہو لہو ہے، مظفّر نگر سے غز ّہ تک
ہے غم کاسلسلہ ٔ بے تکان تااِمروز بچھی ہوئی صفِ ماتم ہے صبحِ فردا تک
بتائو،عید مبارک تمہیں میں کیسے کہوں!
چمن پہ زاغ و زغن پھر سے حکمرا ن ہوئے بہار سے ہی چمن زار بد گمان ہوئے
چلی کچھ ایسی گلستاں میں بادِ صرصر بھی تھے محوِ نغمہ جو بلبل وہ، بے زبان ہوئے
بتائو،عید مبارک تمہیں میں کیسے کہوں!
کہیں پہ آہ و بکا ہے کہیں پہ چیخیں ہیں حقیقتاً یہ برادر کشی کی باتیں ہیں
عراق و شام میں بم باریوں کے شور کے بیچ قیامِ دیں کے حوالے سے بس دلیلیں ہیں
بتائو،عید مبارک تمہیں میں کیسے کہوں!
کہاں کی ڈپلومسی کونسی غلط فہمی یہودیوں نے تو اِن پرستم کی حد کردی
ضعیف و زن ،کبھی بچے شہید ہوتے ہیں نہیں ہیںگھر میں بھی محفوظ اب فسلطینی
بتائو،عید مبارک تمہیں میں کیسے کہوں!
عزیزمستِ ستم در ستم ہیں اہلِ ستم ہو اہلِ ہند پہ پھرسے خدایا لطف کرم
یہ کہہ رہے ہیں مسلمان بھی تو ”ہندو” ہے تُو رکھ لے” ہندی مسلمان ”کا خدایا بھرم
بتائو،عید مبارک تمہیں میں کیسے کہوں!
٭٭٭

اپنا تبصرہ لکھیں