واہ رے سیاست دھرنے , نعرے سب ختم

  کل سے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر اتفاق‎                                                                                                                       
 رپورٹ  وسیم  ساحل

 شچ کہتے ہیں کہ سیاست کا نہ کومذہب ہوتا ہے  نہ کوئ ایمان اور نہ کوئ زبان , گو نواز گو کےنعروں اور طویل تعطل کے بعد بالآخر حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کا عمل دوبارہ شروع کرنے پر اتفاق ہو گیا ہے۔ انتہائی باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ فریقین کے مابین مذاکرات کا حتمی راﺅنڈ کل سے شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اس حوالے سے حکومت کی جانب سے یہ شرط بھی رکھی گئی تھی کہ مذاکرات کے آغاز سے قبل تحریک انصاف شہر بند کرنے کے اعلان کو واپس لے

مزید یہ کہ حکومت کی جانب سے تحریک انصاف کی مذاکراتی ٹیم میں ردوبدل کرنے کی

درخواست بھی کی گئی ہے۔ حکومت کا موقف تھا کہ سخت موقف اختیار کرنے والے رہنماﺅں کو مذاکراتی ٹیم کا حصہ نہ بنایا جائے لہٰذا تحریک انصاف کی نئی مذاکراتی ٹیم میں چند چہروں کی تبدیلی نظر آئے گی۔

شاہ محمود قریشی کی جانب سے گزشتہ روز کی جانے والی وضاحت بھی انہی پس پردہ رابطوں کا نتیجہ تھی، تاریخوں میں ردوبدل اور شہر بند نہ کرانے کے اعلان کے بعد مذاکرات کی راہ ہموار ہوئی۔ حکومت کی جانب سے اسحاق ڈار مذاکراتی ٹیم کی سربراہی کریں گے۔ یاد رہے کہ پچھلی مرتبہ مذاکرات کا عمل جوڈیشل کمیشن کے دائرہ اختیار (ٹرمز آف ریفرنس) پر اتفاق نہ ہونے پر ٹوٹا تھا۔ اس مرتبہ بھی وزیراعظم کا استعفیٰ   زیر بحث نہ ہو گا بلکہ جوڈیشل کمیشن کے اختیارات مذاکرات کا مرکزی موضوع ہوں گے
 دونوں فریقین کی جانب سے امید کی جا رہی ہے کہ یہ مذاکرات کا حتمی راﺅنڈ ثابت ہو یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کے تقرر کے
اپنا تبصرہ لکھیں