نظام ہضم کے ا مراض اورغذائی احتیاطیں

نظام ہضم کے ا مراض اورغذائی احتیاطیں
مثل مشہور ہے کہ احتیاط علاج سے بہتر ہے۔یہی وجہ ہے کہ زمانہء قدیم سے حکماء اور اطباء علاج کے ساتھ ساتھ پرہیز پر بھی زور دیتے آئے ہیں۔اگر ہم لوگ اپنی روزمرہ خوراک میں کچھ تبدیلیاں کرلیں اور غلط کھانے پینے کی عادات ترک کردیں یا کم کر دیں تو اس سے ہماری صحت اور زندگی پر اچھے اثرات مرتب ہونے کی توقع ہے۔اسی خیال کے پیش نظر کہ ہمارے قارئین ذیادہ سے ذیادہ صحتمند اور ترو تازہ رہیں خوراک کے ذریعے صحت کے مسائل پر کنٹرول سے متعلق تحریروں کا سلسلہ شروع کیا جا رہا ہے اگر قارئین کسی خاص بیماری یا صحت کے مسلئہ کے بارے میں معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں بذریعہ میل لکھ کر مطلع کریں ۔اردو فلک ڈاٹ نیٹ آپ کو مطلوبہ معلومات فراہم کرنے کی پوری کوشش کرے گی۔
اس سلسلے کی پہلی کڑی میں معدے اور آنتوں کے امراض کے بارے میں مفید اور نقصان دہ غذائوں کے بارے میں معلومات فراہم کی جائیں گی۔امراض اور غذا کے موضوع پر مضامین آپ ہر ویک اینڈ پر یہاں پڑھ سکیں گے۔
معدے اور آنتوں کے امراض
مفید غذائیں
١۔سرخ ٹماٹر اور پیاز دونوں کو ملا کر کچومر بنائیں اور کھانے کے ساتھ کھائیں۔
٢۔شلغم کا سالن پکا کر اس کا شوربہ ستعمال کریں۔
٣۔لہسن کی گولی بنا کر اس ے نگلنے سے پیٹ کا درد فوراً ٹھیک ہو جاتا ہے۔
٤۔ادرک اور ادرک کا اچار،سبز گول مرچ کا اچار پنیر ،پالک کا ساگ،توری کا سالن خرفہ کا ساگ،ہرا دھنیا لیمو کا پرانا اچار،سرسوں کا ساگ کچنار کی سبزی وغیرہ معدہ اور آنتوں کے امراض میں اکثر مفید ثابت ہوئے ہیں۔
٥۔پھلوں میں میٹھے آم،انجیر مربّہ بیل گری،اور بہی وغیرہ مفید ہیں۔
٦۔اگر پیٹ پھول جاتا ہے سرد پسینہ آتا ہو کبھی غشی کے دورے پڑتے ہوں اور ساتھ میں بخار اور لرزہ بھی ہو جاتا ہو تو یہ معدے میں خون یا دودھ وغیرہ جم جانے کی علامات ہیں۔اس کے علاج کے طور پر خشک پودینہ پیس کر اسکا عرق شکر کے ساتھ ملا کر پیئں یا پھر بھنے ہوئے چنے نمک کے ساتھ کھائیں۔
٧۔لہسن سیاہ مرچ اور ادرک معدے کی رطوبتوں کو کم یا خشک کر دیتے ہیں۔
٨۔جبکہ لہسن ترش انار کا شربت آڑو انناس پپیتہ جامن فالسے سنگترے، لوکاٹ لیموں کا چھلکا اور ناشپاتی سے معدے کو طاقت ملتی ہے۔
مضر غذائیں
١۔بازار کا پسا ہوا نمک اور بازار کے پسے ہوئے مصالحے۔
٢۔تیز مصالحہ دار غذائیںتلی ہوئی چیزیں ،بڑا گوشت دیر ہضم باسی خوراک
٣۔باسی چیزوں میں وہ خراک شامل ہے جو کہ فرج میں دیر تک رکھی رہتی ہیں ان میں سے وٹامن ختم ہو جاتے ہیں۔ان چیزوں میں جراثیموں کا اضافہ ہو جاتا ہے۔مثال کے طور پر اگر تازہ گوشت کھلی فضاء میں کئی گھنٹے بھی پڑا رہے تو اس میں بو پیدا نہیں ہوتی لیکن فرج سے نکال کر ایک گھنٹہ بھی باہر رکھیں تو اس میں سے تعفن آنا شروع ہو جاتا ہے۔
یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ اس میں جراثیم تو تھے مگر ٹمپریچر کی کمی کے باعث وہ ظاہر نہیں ہوئے۔
٤۔گڑ کھٹائی ٹھنڈی بوتلیں ،تیل،کھٹائی کی ذیادتی معدے میں غلاظت پیدا کرتی ہیں۔
٥۔پیچش کے مرض میں زمین کے اندر پیدا ہونے والی اشیاء مضر ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں