سخت نارویجن سرحدی کنٹرول کے دوران پہرے دار غائب۔۔پارلیمنٹ برہم

نارویجن خبر رساں ایجنسی این آر کے کے مطابق ناروے کے سویڈش بارڈر پر پناہ گزینوں کے لیے سخت کنٹرول کے انتظامات اور اعلان کیا گیا اتھا۔مگر چوبیس گھنٹوں میں سے بعض اوقات سرحدوں پر پہرے دار نداردتھے۔اس رپورٹ پر فریمسکرت پارٹی نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے ۔جبکہ سرحد پر تعینات پولیس سیکورٹی کی اہلکار Merete Beck کا کہنا ہے کہ سرحد پر مسلسل پہرہ نہیں دیا جا سکتا۔وہ سرحد پار کرنے والے کچھ افراد کو ہی کنٹرول کرتے ہیں سب کا کنٹرول ممکن نہیں ۔مگر فریمسکرت پارٹی کے اولف Ulf Leisteinکے مطابق پارلیمنٹ سرحد پرسخت پہرے کا حکم دے چکی ہے اس لیے یہاں معمول سے ذیادہ افراد کو کنٹرول ہونا چاہیے۔جس وقت سرحد پر پہرے دار موجود نہیں ہوتے اس وقت پولیس کو چاہیے کہ وہ وہاں پہرہ دے اس لیے کہ یہ ناروے آنے والی سب سے ذیادہ اہم سرحد ہے۔

نارویجن وزیر اعظم ارنا سول برگ نے خبر رساں ایجنسی سے گفتگو کے دوران کہا کہ پچھلے ہفتے ہم نے اس وقت سرحدی کنٹرول سخت کر دیا تھا جب سویڈن نے یہ اعلان کیا کہ وہ اپنے ملک میںآنے والے پناہ گزینوں کے سیلاب کو کنٹرول کرے گا۔اس کے بعد یہ خطرہ پیدا ہو گیا تھا کہ وہ پناہ گزین ناروے نہ آ جائیں اس لیے نارویجن سرحدوں پر پہرہ سخت کر دیا گیا تھا۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں