بلوچستان اورشمالی وزیر ستان میں دہشتگردو ں کے ہاتھوں برپا ہونیوالے دہشت گردی کے واقعات میں پاک فوج کے کیپٹن سمیت 10جوانوں کی شہادت کے واقعہ جانکا نے قو م کو سوگوار کردیاہے ، اس موقع پر حسب سابق اعلیٰ عسکری اور سول قیادت کی جانب سے دہشت گردوں کے ساتھ لڑنے اور دہشت گردی کے اس ناسور کو جڑ سے اکھاڑ دینے کے عزم کااعادہ کیاگیا ہے اور اس میں کوئی شک بھی نہیں پوری قوم کادہشت گردی کیخلاف بیانیہ ایک ہے ،ہماری دھرتی کے حیات جاودانی پانے والے ان سپوتوں کی لازوال قربانیاں کبھی نہیں بھلائی جاسکیں گی ، زمین تو زمین فلک بھی ان فلک بوس حوصلے کے حامل جواں سال عظیم شہداءکی لازوال قربانیوں پررشک وستائش کے ساتھ ساتھ اشک باررہے گا۔
پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار بلاتخصیص خواص و عوام یہ عزم صمیم کرچکے ہیں کہ اس ملک میں اب شدت ، وحشت اوردہشت کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے ۔پاکستانی عوام کی مکمل حمایت اورپشت پناہی سے پاک فوج کی جانب سے بلوچستان اور جنوبی وزیرستان میں دہشت گردوں اور ان کی کمیں گاہوں کیخلاف کئے گئے فیصلہ کن اقدامات سے ان علاقوں میں کافی حد تک امن قائم ہوچکاہے اور ماضی کی نسبت دہشتگردی کے واقعات کی شرح تقریبا ً صفر کی حد تک پہنچ چکی ہے لیکن اچانک ایک ہی دن میں ماضی میں شورش کا باعث بنے رہنے والے ان علاقوں میں دہشت گردی کے دوبڑے واقعات کا وقوع پذیر ہوجانا جس میں پا ک فوج کے افسر اور جوانوں کی اتنی تعداد میں شہادتیں ہوئی ہیں ظاہر کرتاہے کہ اب کی بار کوئی اور کھیل کھیلنے کی تیاری کی جارہی ہے ۔
شمالی وزیر ستان اور بلوچستان میںدہشتگردی کے ان واقعات کی بڑی وجہ خارجہ محاذ پر پاکستان کوملنے والی حالیہ بڑی کامیابیاں ہوسکتی ہیں ۔ ازلی دشمن بھارت جہاں ایڑی چوٹی کا زور لگا کر بھی پاکستان کو بلیک لسٹ میں شامل نہیں کروا سکا،پاکستان کی جانب سے کالعدم تنظیموں کیخلاف اٹھائے گئے فیصلہ کن اقدامات نے جہاںپاکستان کے بلیک لسٹ میں شامل کرانے کے بھارتی ارمانوں پر اوس گرادی ہے تو وہاں وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے کامیاب دورہ امریکہ ، ٹرمپ کی جانب سے دہشتگردی کے خلاف پاکستانیوں اور مسلح افواج کی قربانیوں کا اعتراف اور تعریف اور سب سے بڑھ کر مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش پاکستان کو عالمی سطح پر ملنے والی ایسی کامیابیاں ہیں جنہوں نے بھارت کوخاک چاٹنے پر مجبور کردیا ہے اور دشمن ہمسائے کی تلملاہٹ کا اندازہ بھارتی میڈیا کی چیخ وپکار اور نالہ وفریاد دیکھ کر بخوبی کیا جاسکتا ہے ۔
ماضی میں بلوچستان میں بھارتی جاسوس کلھبوش کی سرپرستی میں چلنے والا دہشتگردی کا نیٹ ورک پکڑا جاچکا ہے اور افغانستا ن میں بھی بھارتی اثر و رسوخ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے ، خود افغان حکومت میں بعض ایسے مبینہ عناصر موجود ہیں جو بھارت کے اشاروں پر ناچنے والی کٹھ پتلیاں ہیں۔اس وقت پاکستان خارجہ محاذ پر شاندار کامیابیاں حاصل کرچکا ہے جن سے دشمن تلملایا ہواہے تو ایسے میں بلوچستان اورشمالی وزیر ستان میں دہشت گردی کے ایسے واقعات کا وقوع پذیر ہونابعید از قیاس نہیں ہے جبکہ بعض دفاعی ماہرین کا تو یہاں تک کہنا ہے کہ پاکستان کی حالیہ سفارتی کامیابی کے بعد بھارت کی جانب سے اپنی سرزمین پر پلوامہ جیسا کوئی واقعہ کروا کے الزام پاکستان پر تھونپا جاسکتاہے تاکہ پاکستان کو سفارتی محاذ پر پیچھے دھکیل کر دہشت گردی کے حوالے سے دفاعی پوزیشن پر لایا جائے ۔
ایسے میں ہماری عسکری اور سول قیادت کوجہاں وطن عزیز سے دہشت گردی کے بچے کھچے ناسور کوجڑ سے اکھاڑنے کیلئے فیصلہ کن اقدامات کرنے ہیں توو ہاں بھارت اورافغانستان میں موجود بھارتی گماشتوں کی ریشہ دوانیوں کا قلع قمع کرنے کیلئے بھی بہت ہی منظم اورزیر ک حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے تاکہ پاک وطن کی سالمیت پر میلی نگاہیں ڈالنے والے اندرونی و بیرونی دشمنوں کی سازشوں سے پوری طرح نبرد آزما ہوا جاسکے۔
Recent Comments