1960 کی دہائی میں ترکی کے ایک شخص کی کچھ مرغیاں بھاگ گئیں۔ جب وہ ان کو پکڑنے کی کوشش کر رہا تھا تو وہ ایسی دیوار کے پار جا گرا جہاں اسے ایک پرانا زیرِ زمین چھپا ہوا شہر ملا۔ آج یہ جگہ “دیرنکویو” کے نام سے جانی جاتی ہے۔
دیرنکویو دنیا کا سب سے بڑا کھدائی کیا گیا زیرِ زمین شہر ہے، جو ترکی کے علاقے کیپادوکیہ میں زمین کے نیچے تقریباً 280 فٹ گہرائی میں بنایا گیا ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ شہر 200 سے زیادہ دوسرے چھوٹے زیرِ زمین شہروں سے جڑا ہوا ہے۔
اس شہر میں 18 منزلیں (لیولز) تھیں جن میں لوگ رہتے تھے، کھانے پینے کا سامان رکھا جاتا تھا، جانوروں کے لیے جگہ، اسکول، شراب خانے، اور عبادت کی جگہ (چرچ) بھی موجود تھے۔ وہاں تازہ ہوا اور پانی کے لیے خاص نظام بھی بنایا گیا تھا۔
یہ شہر کب بنایا گیا، اس کا درست وقت معلوم نہیں، لیکن 370 قبل مسیح کی تحریروں میں اس کا ذکر ملتا ہے۔ شروع میں یہ صرف سامان رکھنے کی جگہ تھی، لیکن بعد میں دشمنوں سے بچنے کے لیے پناہ گاہ (بَنکر) بن گئی۔ اس میں تنگ اور نیچی سرنگیں تھیں، جن کے دروازے اندر سے پتھروں سے بند کیے جا سکتے تھے۔
یہ معلوم نہیں کہ اسے کس نے بنایا، لیکن خیال ہے کہ “ہِتّی” اور بعد میں “فریجی” قوموں نے اس کی تعمیر کی۔
آخرکار 1923 میں، جب یونان اور ترکی کی جنگ ہوئی، تو یہاں کے رہنے والے “کاپاڈوشیائی یونانی” لوگ یونان ہجرت کر گئے اور یہ شہر خالی ہو گیا۔ آج یہ جگہ یونیسکو کے عالمی ورثے میں شامل ہے اور سیاح یہاں آ کر زیرِ زمین زندگی کو دیکھ سکتے ہیں۔

Recent Comments