اسکول سے چھپن ملین کرونے کی واپسی کا مظالبہ

حکومت نے ویسٹر ڈالز Westerdals اسکول کو دیے گئے چھپن ملین کراؤن کی واپسی کا مطالہ کر دیا ہے۔اس اسکول کے طلباء کو بھی تعلیمی اخراجات کے لیے رقم دی گئی تھی جس پرانکا حق نہیں تھا۔محکمہء انصاف کے مطابق ایسا اس لیے ہوا تھا کیونکہ اسکول کی طرف سے انہیں غلط معلومات دی گئی تھی۔
یہ ایک نہائیت ہی اہم معاملہ ہے۔حکومت ان طلباء کو وظیفہ دیتی ہے جو مستند تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کرتے ہیں لیکن اس ادارے نے خود طلباء کو وظائف لینے میں مدد دی جنہوں نے ایک غیر مستند ادارے میں تعلیم حاصل کی۔یہ بات وزیر صنعت و حرفت تھور بیورن Torbj248rn R248e Isaksenنے نارویجن اخبار وی جی سے بات کرتے ہوئے بتائی۔
بدھ کے روز عدالت میں اسکول پر کیے گئے مقدمہ کی سماعت تھی۔تعلیمی وظائف فراہم کرنے والی کمیٹی کی ڈائیریکٹر مریانے Marianne Andreassen نے کہا کہ انہوں نے کئی مرتبہ اسکول سے درخواست کی تھی کہ وہ اپنے تعلیم نظام کے بارے میں درست معلومات فراہم کرے لیکن اسکول کے سربراہ Nicolai L248venskiold نکولائی نے دوران سماعت کہا کہا سکول نے کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا۔
NTB/UFN