اگر آپ کبھی بھارت کے سردار پٹیل ائیرپورٹ جائیں اور وہاں آپ کو ریچھ کے دھاڑنے کی آوازیں آئیں تو ڈرنے کے ضرورت نہیں ہے کیونکہ یہ آوازیں کسی ریچھ کی نہیں بلکہ انتظامیہ کے اہلکاروں کی ہوں گی جو ریچھ کا لباس زیب تن کیے آوازیں نکال رہے ہوں گے۔
بھارت میں بندر کو ہنومان کا درجہ حاصل ہے اس لیے اکثر شہروں میں بندر اور لنگور ایسے ہی کھلے گھومتے ہیں جس کی وجہ سے اکثر لوگ پریشان رہتے ہیں اور یہی صورتحال بھارت کے شہر احمدآباد کی بھی ہے۔احمد آباد شہر میں واقع سردار پٹیل ائیرپورٹ کے احاطے میں موجود لنگور فضائی آپریشن میں خلل کا باعث بنتے ہیں جس کی وجہ سے ائیرپورٹ کی انتظامیہ بہت پریشان رہتی۔
ائیرپورٹ کی انتظامیہ نے لنگوروں کو بھگانے کے لیے ایک انوکھا حل نکالا اور اپنا آفیشل ڈریس ریچھ کی طرح کا بنا لیا۔ائیرپورٹ انتظامیہ کے اہلکار ریچھ جیسا لباس روز کچھ دیر کے لیے زیب تن کر کے ہوائی اڈے کے احاطے میں گھومتے ہیں جس کی وجہ سے لنگور ڈر کر بھاگ جاتے ہیں۔ایک رپورٹ کے مطابق ائیرپورٹ انتظامیہ کو لنگوروں کو بھگانے کا یہ آئیڈیا وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ کے ایک اہلکار نے دیا تھا۔
سردار پٹیل ائیرپورٹ کے ڈائریکٹر منوج گنگال کا کہنا ہے کہ یہاں پر کافی بڑی تعداد میں لنگور موجود ہوتے ہیں اور مسافروں کی حفاظت ہماری پہلی ترجیح ہوتی ہے، ہمیں معلوم ہوا کہ لنگور ریچھ سے ڈرتے ہیں، اس وجہ سے ہم نے یہ فیصلہ کیا کہ مسافروں کے جان و مال کی حفاظت کے لیے ہم خود ریچھ کا لباس زیب تن کر لیں اور ایسا کرنے سے ہمیں اچھے نتائج حاصل ہوئے۔خیال رہے کہ اپریل 2019 میں بھی سردار پٹیل ائیرپورٹ میں 15 لنگور ہوائی اڈے کے آپریشنل ایریا میں گھس گئے تھے جس کی وجہ سے دو فلائٹس کو ا±تارے بغیر وہیں سے موڑ لیا گیا تھا جب کہ مزید 10 پروازیں ملتوی کر دی گئی تھیں۔