ناروے میں دوہری نیشنلٹی رکھنے کی بحث کئی مرتبہ چھڑ چکی ہے ۔تاہم ناروے کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں دوہری نیشنلٹی کا قانون نہیں ہے۔ایک نارویجن نسل کی خاتون سیسلی Cecilie Myhre نے جب آسٹریلیا میں سکونت اختیار کی ۔اسے وہاں ملازمت کے لیے نارویجن نیشنلٹی کو خیرباد کہنا پڑا۔اب جبکہ وہ اپنے آسٹریلوی ساتھی کے ساتھ ناروے واپس آ چکی ہے ۔اسے دوبارہ نارویجن نیشنلٹی نہیں مل سکی بلکہ وہ یہاں ایک مہمان کی حیثیت سے رہ رہی ہے۔نارویجن نیشنلٹی نہ ہونے کا سب سے بڑا نقصان یہ ہے کہ ایسا شخص کئی دوسرے حقوق کھونے کے ساتھ ساتھ ووٹ کا حق نہیں استعمال کر سکتا۔
ناروے میں کئی دوسرے ممالک کے ایسے افراد طویل مدت سے بطور مہمان رہ رہے ہیں مگر ان کے پاس یہاں کی نیشنلٹی نہیں ہے۔تاہم پارلیمنٹ ایک مرتبہ پھر اپنے شہریوں کو دوہری نیشنلٹی دینے کے بارے میں غور کرنے کا ارادہ کر رہی ہے۔
NTB/UFN