انیس سالہ صباء مقصود جسے اس کے باپ اور دیگر رشتہ داروں ن مار پیٹ کر دریا میں پھینک دیاتھا معجزاتی طور پر بچ گئی۔
تفصیلات کے مطابق انیس سالہ صبا نے اپنی مرضی کی شادی کر لی تھی جس میں والدین کی رضا مندی شامل نہیں تھی۔اس جرم میں اسکا باپ انکل اور دیگر رشتہ داروں نے اسے مل کر مارا پیٹا اور بے ہوشی کی حالت میں بوری میں بند کر کے دریا برد کر دیا۔تاہم وہ بعد میں کوشش کر کے بوری سے باہر نکل آئی۔یہ واقعہ گوجرانوالہ میں ہوا جہاں پچھلے دنوں ایک حاملہ عورت کو عدالت کے سامنے دن دہاڑے پولیس کے سامنے سنگسار کر دیا گیا تھا۔پچھلے برس پاکستان میں غیرت کے نام پر آٹھ سو سے ذائد عورتوں کو موت کے گھاٹ اتارا جا چکا ہے۔جو کہ انتہائی تشویشناک صورتحال ہے۔