یونان میں پناہ گزینوں کی امداد احتجاجاً بند

یونان میں موریا پناہ گزین کیمپ میں صحت کے عملہ نے پناہ گزینوں کی امدادی کاروائیاں بند کر دی ہیں۔ڈاکٹروں کی تنظیم کے سربراہ نے نارویجن خبر رساں ایجنسی سے گفتگو کے دوران کہا کہ ہمیں یہ مشکل فیصلہ کرنا پڑا ہے۔اس فیصلے کے نتیجے میں وہاں پر موجود کیمپ کلینک بھی بند کر دیا گیا ہے۔اس کے علاوہ دوائیں اور صاف پانی مہیاء کرنے کا سینٹر بھی بند کر دیا ہے اور مریضوں کو مرکزی ہسپتال لانے لی جانے کی سروس بھی روک دی گئی ہے۔
نارویجن اہلکار اسٹائن کا کہنا ہے کہ وہاں کام جاری رکھنا غیر انسانی نظام کا حصہ بننا ہے۔ترکی اور یورپ کے مابین یہ معاہدہ ہوا ہے کہ یونان اپنی سرحد پر آنے والے تمام پناہ گزینوں کو ترکی واپس بھیج دے گا۔لیکن اس سے پہلے یونان جانے والے پناہ گزینوں کی درخواستوں کا فیصلہ کرنا ہے جو کہ یونانی حکام ٹھیک طرح سے نہیں کر رہے۔جبکہ اقوام متحدہ کے مطابق یونان کا رویہ بھی پناہ گزینوں کے ساتھ غیر انسانی ہے۔اس وجہ سے اقوام متحدہ نے یونان کے ان جزائر پر بھی کام سے انکار کر دیا ہے جہاں پناہ گزینوں کو قیدیوں کی طرح رکھا گیا ہے۔منگل کے روز اقوم متحدہ کی نمائندہ میلیسا نے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کے نام ایک پیغام میں کہا کہ ادارے نے تمام کیمپوں میں کام احتجاجاً بند کر دیا ہے۔جبکہ سمندروں یں امدادی کاروائیاں جاری ہیں۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں