کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو روہنگیا مسلمانوں کیلئے میدان میں آگئے، ایسا اعلان کردیا کہ مسلمانوں کے دل جیت لئے

1

ترک صدر رجب طیب اردگان کے بعد اب کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو بھی روہنگیا مسلمانوں کے لیے میدان میں آ گئے ہیں۔ ’دی گلوب اینڈ میل‘ کی رپورٹ کے مطابق جسٹن ٹروڈو نے کہا ہے کہ ”ہمیں میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر ہونے والے مظالم پر سخت تحفظات ہیں۔ جون میں میانمار کی لیڈر آنگ سان سوچی سے اوٹاوا میں میری ملاقات ہوئی تھی اور میں نے ان کے سامنے روہنگیا مسلمانوں کی حالت زار کا مسئلہ اٹھایا تھا۔ ان مسلمانوں کی ناگفتہ بہ صورتحال پر کینڈا کے شہری دل گرفتہ ہیں اور اس مسئلے کا فوری حل چاہتے ہیں۔“

جسٹن ٹروڈوکا مزیدکہنا تھا کہ ”ہم میانمار کی حکومت اور تمام حکام پر دباﺅ ڈال رہے ہیں کہ وہ جان بچا کر میانمار سے فرار ہونے والے روہنگیا مسلمانوں کو اس صورتحال سے نکالنے کے لیے پختہ اقدامات کریں۔ اگرچہ ہمیں میانمار کی صورتحال پر سخت تحفظات ہیں لیکن میں ابھی کچھ نہیں کہہ سکتا کہ آنگ سان سوچی کی کینیڈا کی اعزازی شہریت ختم کی جا ئے گی یا نہیں۔“دوسری طرف کینیڈا کی وزیرخارجہ کرسٹیا فری لینڈ کا کہنا ہے کہ ”جس طرح روہنگیا مسلمانوں کے میانمار کا شہری ہونے سے انکار کیا جا رہا ہے اور انہیں ملک سے نکل جانے پر مجبور کیا جا رہا ہے اس سے آنگ سان سوچی کاجمہوری ویژن کمزور ہو رہا ہے جس کے لیے انہوں نے تمام عمر جنگ لڑی ہے۔کینیڈا کی حکومت میانمار کے تمام حکام سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ تمام شہریوں کو جاری پرتشدد واقعات سے محفوظ رکھنے کے لیے مل کر کام کریں۔“

اپنا تبصرہ لکھیں