کالج کی لڑکی کا بس ڈرائیور کے ساتھ نکاح

اسکے ماں باپ نے بڑے لاڈ و پیار سے پرورش کی ، جوان ہوئی تو والدین کی رضا مندی کے بغیر کالج کی بس کے ڈرائیور سے خفیہ نکاح کر لیا ، باپ کو جب پتہ چلا تو بیٹی نے جواب دیا۔

میرا نکاح بو چکا ھے ، بہتر یہی ہے کہ آپ اپنے ہاتھوں مجھے رخصت کر دیں ورنہ میں خود ان کے پاس چلی جاوں گی؟

باپ نے کہا کہ اگر آپ کا یہ حتمی فیصلہ ہے تو آپ نے گھر سے جو کچھ لینا ھے لے لیں اور خود ہی اپنے شوہر کے پاس چلی جاؤ ، لیکن یہ یاد رکھنا ، اب آپ کا ہم سے اور ہمارا آپ سے کوئی تعلق نہیں رہا۔ آپ ہمارے لیئے مر گئیں اور ہم آپ کیلئے وہ خوشی خوشی سامان پیک کرکے اپنے شوہر کے پاس چلی گئی۔ تقریبا آٹھ سال بعد اسکی ملاقات ایک قریبی عزیز سے ہوئی اور وہ اسے اپنے گھر لے آیا.

خیر خیریت دریافت کرنے کے دوران اس نے زار و قطار رونا شروع کر دیا۔ وہ سمجھا کہ شاید گھر کے حالات صحیح نہیں ہوں گے۔ والدین کی نافرمانی اور جدائی کا پچھتاوا اسے رلائے جا رہا ہو گا۔ تمام گھر والے اسے دلاسے دینے لگے اور رونے کیوجہ دریافت کرنے لگے۔ بہت اصرار کے بعد اس نے رونے کی وجہ بتائی وہ کچھ یوں گویا

ہوئی۔

میں نے والدین کی نافرمانی کی ، ان سے تمام تعلقات ختم ہو گئے۔ اسکا پچھتاوا تو مجھے ساری زندگی رھے گا ۔ مالی لحاظ سے بھی مجھے کوئی پریشانی نہیں ھے۔ اللہ کا دیا سب کچھ ھے۔

لیکن میرے لیے جو سب سے زیادہ تکلیف دہ بات ھے وہ

کچھ

اور ھے میری صرف ایک ہی بیٹی ھے میرے شوہر جب نماز پڑھنے کے بعد دعا مانگتے ہیں تو میں نے چپکے سے کئی بار انکی
دعا سنی ھے وہ روتے ہوئے اور گڑگڑاتے ہوئے اللہ پاک سے صرف
ایک ہی دعا مانگ رہے ہوتے ہیں۔

يا الله !!!!! میری بیٹی ماں پہ نہ جائے .

یا اللہ !!!! میری بیٹی ماں پہ نہ جائے

یا اللہ !!! یہ اپنی ماں کیطرح گھر سے بھاگ کے کبھی شادی نہ کرے۔ یہ اپنی ماں کی طرح اپنے والدین کی عزت کو کبھی رسوا
نہ کرے۔۔۔۔

یہ دعا تمام لڑکوں اور لڑکیوں کیلیئے ایک پیغام ، ایک .
…. نصیحت اور ایک اعلان ھے ، اگر کوئی سمجھے تو۔۔

اللہ پاک کسی بھی ماں باپ کو اپنی اولاد کی رسوائی سے ‏ بچائے ، آمین 🤲🏻🤲🏻🤲🏻🤲🏻

تحریر کو صدقہ جاریہ اور اللہ کی رضا کی نیت سے اپنے پیاروں کے ساتھ شیئر کیجئے ہو سکتا ہے آپ کی تھوڑی سی محنت یا کوشش کسی کی زندگی بدلنے کا ذریعہ بن جائے

اپنا تبصرہ لکھیں