چوبیس سالہ نارویجن خاتون شامی انتہا پسندتنظیم میں شامل

چوبیس سالہ نارویجن خاتون شامی انتہا پسندتنظیم میں شامل
چوبیس سالہ شہزادی کا تعلق ان دس عورتوں میں ہے جو کہ شامی انتہا پسند وں کی کاروائیوں میں حصہ لینے کے لیے شام روانہ ہوچکی ہیں۔ اخباروی جی لکھتا ہے کہ سن دو ہزارگیارہ میں عائشہ نے نارویجن اسکولوں میں نقب کے بارے میں لیکچر ز دیے تھے ۔اب وہ اسلامی انتہا پسند تنظیم اسلامی اسٹیٹ کے علاقے میں موجود ہے۔
جانے سے پہلے اس نے فیس بک پر بھی مختلف تحریریں لکھی یھیں جس میں یہ بتایا گیا تھا کہ اسلامی اسٹیٹ کی زندگی کیسی ہے۔اس نے لکھا کہ اسلامی اسٹیٹ میں تمام قوانین کا فیصلہ شریعت کے مطابق کیا جاتا ہے۔
اخباروی جی لکھتا ہے کہ اب تک مختلف مغربی ممالک سے چھ سو کے قریب عورتیں اسلامی اسٹیٹ جا چکی ہیں جن میں سے دس عورتیں نارویجن ہیں۔اخبار کے مطابق شہزادی ایک ہی پروفائل کے ذریعے اپنے دوستوں اور خاندان کے ساتھ رابطہ کرتی ہے۔نارویجن شعبہء دفاع کے Thomas Hegghammer تھومس کے مطابق چوبیس سالہ نارویجن فیس بک کے ذریعے دوسروں کو بھی اس تنظیم میں شامل ہونے کی ترغیب دے رہی ہے۔
عائشہ شہزادی کا تعلق بیرم کاؤنٹی سے ہے ۔وہ سن دو ہزار دس سے پہلے تک نقاب استعمال نہیں کرتی تھی۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں