پھل فروش کی 3 سالہ بیٹی اغوا ہوگئی، باپ اس کی تلاش میں ٹیکسی ڈرائیور بن گیا، پھر 24 سال بعد بیٹی اچانک کہاں مل گئی اور اسے کیسے پہچانا؟ وہ کہانی جو ہر ماں باپ کو رُلادے

پھل فروش کی 3 سالہ بیٹی اغوا ہوگئی، باپ اس کی تلاش میں ٹیکسی ڈرائیور بن گیا، پھر 24 سال بعد بیٹی اچانک کہاں مل گئی اور اسے کیسے پہچانا؟ وہ کہانی جو ہر ماں باپ کو رُلادے

قدرت نے انسان کے دل میں اولاد کے لئے کتنی محبت رکھی ہے یقیناً اسے کسی طور الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔ یہی تو وجہ ہے کہ جب کوئی بچہ کھو جائے تو والدین پر دیوانگی طاری ہو جاتی ہے اور جب تک دوبارہ اپنے لخت جگر کو دیکھ نا لیں چین سے بیٹھ نہیں سکتے۔ کچھ ایسا ہی المناک واقعہ چینی شہری وانگ منکیانگ کے ساتھ پیش آیا جس کی تین سالہ بیٹی وانگ کیفنگ اس کی اپنی فروٹ شاپ سے لاپتہ ہو گئی۔
منکیانگ اور اس کی اہلیہ چینگ ینگ نے اپنی ننھی بیٹی کی بہت تلاش کی لیکن اس کا کوئی سراغ نا مل سکا۔ پولیس کو اطلاع کی گئی اور شہر میں اشتہار لگوائے گئے لیکن بے سود۔ وقت گزرتا گیا اور ہر کوئی ننھی کیفنگ کو بھول گیا مگر اس کا باپ منکیانگ ایک لمحے کے لئے بھی اسے بھلا نہیں پایا۔ اس نے اپنی بیٹی کو ڈھونڈنے کے لئے اپنی پھلوں کی دکان بند کر دی اور ٹیکسی ڈرائیونگ شروع کر دی کہ شاید کبھی اپنی بیٹی کو کہیں دیکھ لے۔ وہ ہر مسافر کو اپنی کھوئی ہوئی بیٹی کے متعلق بتاتا اور اس کی تصویر دیتا تا کہ کہیں اس کا پتا چلے تو اسے اطلاع کر دی جائے۔

ایک روز منکیانگ کی گاڑی میں ایک ایسا مسافر بیٹھا جو پولیس میں سکیچ آرٹسٹ تھا۔ اس پولیس اہلکار نے منکیانگ کی مدد کرنے کا فیصلہ کیا اور ننھی کیفنگ کی تصویر دیکھ کر بہت محنت سے ایک سکیچ تیار کیا جس میں کیفنگ کو جوان دکھایا گیا تھا۔ اس سکیچ کی بڑی پیمانے پر تشہیر کی گئی اور اتفاق سے اسے بیرون ملک مقیم کیفنگ نے بھی دیکھ لیا۔ وہ اس سکیچ کی خود سے حیرت انگیز مشابہت دیکھ کر حیران رہ گئی اور چینی پولیس سے رابطہ کر لیا۔ جب کیفنگ کا ڈی این اے کیا گیا تو ثابت ہو گیا کہ وہی منکیانگ کی بیٹی ہے۔

گزشتہ روز کیفنگ اپنی ننھی بیٹی کو ساتھ لے کر چینگڈو ائرپورٹ پہنچی جہاں اس کے باپ منکیانگ اور ماں چینگ ینگ سے 24 سال بعد اس کی ملاقات ہوئی تو ان کی جذباتی کیفیت نے دیکھنے والوں کی بھی آنکھیں نم کر دیں۔ کیفنگ کا کہنا تھا کہ وہ والدین کے مل جانے پر اپنی خوشی بیان نہیں کر سکتی جبکہ منکیانگ اور چینگ کی خوشی کا تو کوئی ٹھکانہ ہی نہیں تھا کیونکہ انہیں بیٹی کے ساتھ ایک پیاری سی نواسی بھی مل گئی تھی۔

اپنا تبصرہ لکھیں