ویٹ لفٹنگ میں عالمی اعزاز نام کرنے والی لڑکیوں کی کامیابی پر میڈیا میں چلنے والی اس تصویر میں یہ لڑکی کون ہے ؟ یہ چیمپئن بننے والی لڑکی نہیں ہے بلکہ ۔۔۔ایسی حقیقت سامنے آ گئی کہ کوئی خوابوں میں بھی نہ سوچ سکتا تھا

mmm

حا ل ہی میں سنگاپور میں ہونے والی اوشنیا پیسیفک پاور لفٹنگ چیمپیئن شپ میں پاکستان کی سنیہا غفور اور ٹوئنکل سہیل نے بالترتیب 57 کلوگرام اور 72 کلوگرام کی کیٹیگری میں 4، 4 گولڈ میڈلز جیتے تھے اور یہ پاکستان کیلئے فخر کی بات ہے تاہم اسی دوران پاکستانی ٹی وی چینلز نے ان دونوں لڑکیوں کی تصویر کے ساتھ یہ نیچے دی گئی تصویر بھی چلانی شروع کر دی جو کہ دراصل ایک خوشگوار غلطی تھی کیونکہ یہ لڑکی ان میں سے نہیں ہے جنہوں نے چیمپئن شپ جیتی اور اب اس نوجوان لڑکی کے بارے میں معلومات سامنے آ گئیں ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق دونوں لڑکیوں کی جانب سے گولڈ میڈل جیتنے کی خبر سوشل میڈیا پر بھی آگ کی طرح پھیلی اور پاکستانیوں نے اسے خوب سراہا تاہم اکثر ٹویٹس میں ان کے نام میں بھی غلطی دیکھنے میں آئی جبکہ ٹی وی چینل پر ان دونوں لڑکیوں کی تصویروں میں اس نوجوان لڑکی کی تصاویر کو بھی ان دونوں لڑکیوں کی تصویر سمجھ کر چلایا گیا یہ بھی ویٹ لفٹنگ کی کھلاڑی ہیںتاہم انہوں نے مقابلے میں حصہ نہیں لیا تھا ، اسے خوشگوار غلطی کہا جائے تو غلط نہ ہو گا ،لوگوں نے کچھ ہی دیر میں اس طرف اشارہ کرنا شروع کر دیا کہ یہ وہ لڑکی نہیں ہے ۔

111

جس خاتون کھلاڑی کی تصاویر اوشنیا پیسفک پار لفٹنگ چیمپئن شپ جیتنے والی کھلاڑی سمجھ کر چلایا گیا اس کا نام دراصل مریم نسیم ہے ،وہ پشاور میں پیداہو ئیں لیکن بعد ازاں اپنے والدین کے ساتھ آسٹریلیا کے شہر ملبرون چلی گئیں ۔اپنی تعلیم کے سلسلے میں وہ آسٹریلیا سے آسٹریا منتقل ہو گئیں جہاں انہوں نے اپنا وزن کم کرنے کیلئے ویٹ لفٹنگ کا سہارا لیا لیکن یہ انہیں اتنا پسند آیا کہ انہوں نے اسے جاری رکھنے کافیصلہ کیا ، انہیں ویٹ لفٹنگ کرتے ہوئے تقریبا سات سال کا عرصہ گزر چکاہے ۔

22

مریم نے پاکستانی میڈیا میں اپنی تصویر چلانے کے حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’ایمانداری سے مجھے بالکل اچھا نہیں لگا کیونکہ اس کا حقدار کوئی اور تھا اور اس کی تصاویر چلنی چاہیے تھیں اور دوسرا یہ کہ میری تصویر اس چیز کیلئے چلائیں گئیں جو مجھ سے تعلق نہیں رکھتی ۔‘ مجھے اس وقت معلوم ہواجب لوگوں نے تصاویر سوشل میڈیا پر مجھے ٹیگ کرنی شروع کر دیں اور میں نے فوری اپنی ٹیم سے کہا کہ اس لڑکی سے رابطہ کیا جائے اور اس معاملے کو سلجھایا جائے ،میں جانتی ہوں کہ یہ غلطی کسی نے جان بوجھ کر نہیں کی تھی جس نے بھی یہ کیا دراصل ان کا مقصدا چھا ہی تھا ۔
مریم نے اس معاملے سے دور ان دونوں لڑکیوں کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں بہت خوشی ہوئی کہ اس میدان میں خواتین بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہیں اور ان کی ٹیم نے انتہائی شاندار کام کیاہے کیونکہ میرا شعبہ بھی یہی ہے اس لیے میں اچھے انداز میں سمجھ سکتی ہوں ،مجھے فخر ہے کہ ان دونوں نے پاکستان کا نام روشن کیاہے ۔

اپنا تبصرہ لکھیں