نیوزی لینڈ مساجد حملوں پر جشن منانے والے شخص کو متحدہ عرب امارات سے نکال دیا گیا

نیوزی لینڈ مساجد حملوں پر جشن منانے والے شخص کو متحدہ عرب امارات سے نکال دیا گیا

سانحہ کرائسٹ چرچ پر پوری دنیا غم زدہ ہے اور متاثرین کے ساتھ اظہاریکجہتی کر رہی ہے لیکن کچھ ایسے عاقبت نااندیش بھی ہیں جو اس پر خوش ہیں اور مساجد پر حملہ کرنے والے سفید فام دہشت گرد کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کر رہے ہیں۔ اب تک ایسے کئی افراد برطانیہ اور آسٹریلیا سمیت دیگر ممالک میں گرفتار ہو چکے ہیں اور اب متحدہ عرب امارات سے بھی اس سانحے پر جشن منانے والے ایک شخص کو ملک بدر کر دیا گیا ہے۔

عالمی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق یہ غیرملکی شخص متحدہ عرب امارات کی کمپنی ’ٹرانس گارڈ‘ میں کام کرتا تھا۔ کمپنی کی طرف سے جاری کیے گئے بیان میں بتایا گیا ہے کہ انہوں نے اپنے ایک ملازم کو سانحہ کرائسٹ چرچ پر جشن منانے پر نوکری نکال دیا جسے بعد ازاں اماراتی حکومت نے ملک بدر کر دیا۔ کمپنی کا بیان میں مزید کہنا تھا کہ ”اس شخص نے اپنے فیس بک اکاﺅنٹ پر بھی سانحے کے متعلق ناگفتہ بہ پوسٹس کی تھیں جو قطعاً قابل برداشت نہیں ہو سکتیں۔ “ تاہم کمپنی کی طرف سے یہ نہیں بتایا گیا کہ اس شخص کا تعلق کس ملک سے تھا۔

اپنا تبصرہ لکھیں