نشہ اور نفسیاتی امراض

ایک حالیہ سروے رپورٹ کے مطابق اس وقت نارویجن معاشرے میں چھ ہزار کے لگ بھگ افراد نشہ کی وجہ سے خطرات سے دوچار ہیں۔رپورٹ کے مطابق نشہ کرنے والے افراد کی زندگی کی طوالت عام افراد کی زندگی سے تیس تا چھتیس فیصد کم ہوتی ہے۔اس کے علاوہ انکی لائف کوالٹی بھی بہت کم ہوتی ہے۔
محکمہء انسداد منشیات اور نفسیاتی عوارض کے سربراہ لارش کے مطابق معاشرے میں نشہ آور افراد کے مسائل عام افراد کے مقابلے میں تین سے چار گنا ذیادہ ہیں۔ایسے افراد بالعموم تیس چھتیس برس پہلے ہی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں یا پھر خودکشی کر لیتے ہیں۔
استوانگر کے شعبہء ہیلتھ کے مطابق بیس ہزار متاثرہ افراد میں سے چھ ہزار افراد انتہائی مخدوس حال میں ہیں ۔انہیں نشہ کے استعمال اور ذہنی امراض دونوں مسائل کا سامنا ہے۔نارویجن ہیلتھ کمیٹی کی جانب سے مقرر کردہ گروپ نے ایک چونکا دینے والی رپورٹ شائع کی ہے۔
رپورٹ کا مقصد متاثرہ افراد کو انکی رہائشوں میں ہی امداد ملنی چاہیے۔
جبکہ ناروے میں اس قسم کا علاج دو حصوں میں بٹا ہوا ہے ایک نشہ آور اشیاء سے بچاؤ اور دوسرے نفسیاتی عوارض کا علاج ۔جس کی وجہ سے یہ ایک مشکل کام ہے۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں