ناروے میں منی لانڈرنگ اور دیگر جرائم کے خاتمے کیلیے کیش ختم کرنے کا منصوبہ

نارویجن بینک کے مطابق کیش میں ادائیگی کرنا ملکی ترقی کے لیے نامناسب ہے۔اس وقت ناروے میں مجموعی طور پر پچاس کھرب کی رقم گردش میں ہے ۔جس میں سے صرف چالیس فیصد حصہ ناروے کا بڑا بینک کھپا سکتا ہے۔یہ بات نارویجن بینک ڈائیریکٹر ٹرونڈ Trond Bentestuen,نے ایک اخباری بیان میں بتائی۔جبکہ باقی ساٹھ فیصد رقوم کی سرکولیشن کنٹرول سے باہر ہے جس کا مطلب ہے کہ یہ رقمیں بلیک منی اور منی لانڈرنگ جیسے جرائم میں استعمال ہو رہی ہیں۔جبکہ ہم لوگ صرف چھ فیصد لین دین بینکوں کے ذریعے کرتے ہیں۔ فنانس منسٹر کے مطابق یہ رقمیں بینکوں سے لی جا چکی ہیں اور مختلف جرائم میں استعمال ہو رہی ہیں۔مگرکچھ لوگ یہ نظام تبدیل نہیں کرنا چاہتے۔
کئی بزرگ لوگ لین دین کیلیے اور ذاتی استعمال کے لیے رقم کے استعمال کی اجازت چاہتے ہیں۔جبکہ لیبر فنانس ترجمان مریانے ما رٹنسن کا کہنا ہے کہ وہ ابھی رقوم میں لین دین کے نظام کو ختم نہیں کرنا چاہتیں لیکن اس موضوع پر مزید گفتگو ہو سکتی ہے۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں