ناروے میں عوام کے دس پسندیدہ اور مشہور پیشے

Khari khari baat final..1ناروے۔

اوسلو(عقیل قادر)ناروے دنیا کے خوبصورت ترین ممالک میں سے ایک ملک ہے جس کی آبادی 51 لاکھ ہے اور بیروزگاری کی شرح صرف پانچ فیصد ہے۔ناروے میں کسی کام کو حقیر نہیں سمجھا جاتالیکن پھر بھی کئی شعبے ایسے ہیں جو عوام میں زیادہ مقبول ہیں۔ناروے میں ایک سٹاف ایجنسی کی طرف سے ایک سروے کرایا گیا کہ وہ کونسے ایسے پیشے ہیں جن کو لوگ سب سے زیادہ عزت اور قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور انکو اپنانے میں فخر محسوس کرتے ہیں۔ اس سروے میں 10مشہور پیشے شامل ہیں جن میں سر فہرست ڈاکٹری کا پیشہ ہے۔ دوسرے نمبر پر وکالت اور تیسرے نمبر پر انجینرنگ کا پیشہ ہے۔ناروے کی سب سے بڑی اخبار آفتن پوستن کے (Job)جاب ماہرین کے مطابق عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے ناروے میں ہزاروں انجینئرزبے روزگارہو چکے ہیں مگر اس کے باوجود انجینئرنگ شعبے میں بڑی تعداد میں لوگ تعلیم حاصل کر رہے ہیں ۔ سروے میں جن دیگرپیشوں کا ذکر ہے ان میں چوتھے نمبر پر سائیکالوجی ،پانچویں پر اکانومکس ، چھٹے پر پولیس، ساتویں پر سیاست، آٹھویں پر لٹریچر، نویں پر صحافت اور دسویں نمبر پر نرسنگ کا پیشہ ہے۔یاد رہے کہ پاکستانی تارکین وطن لوگوں میں بھی ڈاکٹر، ایڈوکیٹ اور انجینئر کے پیشے انتہائی مقبول ہیں اور ان تین شعبوں میں سینکڑوں پاکستانی کام کر رہے ہیں۔سروے میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پاکستانی نوجوان جن کی عمریں انیس سے چوبیس سال کے درمیاں ہیں ان میں 35 فیصد نوجوان اعلیٰ تعلیم حاصل کر رہے ہیں جبکہ نارویجن نوجوانوں میں اعلیٰ تعلیم کی شرح صرف ستائیس فیصد ہے۔ اگر پاکستانی لڑکیوں کی بات کی جائے تو انیس سے چوبیس سال کی لڑکیوں میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کی شرح 45 فیصد ہے جبکہ نارویجن لڑکیوں میں یہ تناسب 40 فیصد سے کچھ کم ہے

اپنا تبصرہ لکھیں