ناروے میں تارکین وطن کے لیے قوانین میں سختی کی ضرورت

اس خواہش کا اظہار فریمسکرت پارٹی کی نائب صدر لست ہاؤگ نے کیا ہے۔لست ہاؤگ نے مقامی اخبار وی جی سے گفتگو کے وران کہا جبکہ دوسرے سیاستدانوں نے انکے موقف کی مخالفت کی ہے۔انہوں نے اقوام متحدہ کے اس قانون کی مخالفت کی جس کے تحت ناروے میں لوگ اپنے خاندانوں کو بلا سکیں گے۔یہ قانون کئی حلقوں میں زیر بحث ہے ۔
؛لست ہاؤگ نے کہا کہ یہاں نقل مکانی کرنے والے خاندانوں کو نارویجن زبان سیکھنی لازمی ہے اور خاندان کے سربراہ کو خاندان کے اخراجات برداشت کرنے چاہئیں۔اور یہ ہمیں خو دفیصلہ کرنا چاہیے کہ ہم یہاں کتنے غیر ملکیوں کو آنے کی اجازت دیں گے۔اور یہ بھی کہ کون کون یہاں آا8 سکتا ہے۔اگلے برس اقوام متحدہ نے ناروے میں تین ہزار افراد کو یہاں رہنے کی اجازت دی ہے۔یہ وہ افارد ہیں جن کے خاندانوں کے افراد پہلے سے یہاں رہ رہے ہیں۔اس کے علاوہ لست ہاؤگ یورپین یونین کے معاہدہ کو بھی تبدیل کرنا چاہتی ہیں۔ا سکے مطابق یورپینممالک میں بسنے والے تارکین وطن بھی یہاں آ کر کام کر سکیں گے۔لست ہاؤگ کے مطابق اس طرح ناروے کو نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا۔جبکہ دو سیاسی پارٹیوں نے لست ہاؤگ کے اس موقف کی مخلافت کی ہے۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں