ناروے سے افغان پناہ گزین بچوں کی بڑی تعداد میں واپسی

ناروے سے اس سال سینتیس افغان پناہ گزین بچوں کو جبری طور پرواپس بھیجا گیا ہے جو کہ ایک جنگ سے تباہ حال ملک ہے۔مقامی اخبار وی جی کے مطابق ناروے کے مد مقابل نو ممالک میں سے ناروے نے سب سے ذیادی تعداد میں بچوں کو واپس بھیجا ہے ۔ان ممالک مین ڈنمارک فن لینڈ سویڈن،برطانیہ ،فرانس،سوزرلینڈ،اور ہالینڈشامل ہیں۔ان ممالک نے افغان بچوں کی واپسی کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔
اخبار وی جی کے مطابق ان میں سے اب صرف دو ممالک نے بچوں کو واپس بھیجا ہے۔جن میں ہالینڈاور ناروے شامل ہیں۔جبکہ ناروے سے واپس جانے والے بچوں کی تعداد ہالینڈ سے کہیں ذیادہ ہے۔
امیگریشن اور انٹیگریشن کی وزیر لست ہاؤگ نے کئی مرتبہ اس بات کا عندیہ دیا ہے کہ پناہ گزین بچوں کی واپسی کے سلسلے میں ناروے کو دوسرے یورپین ممالک کی تقلید کرنی چاہیے ۔جبکہ وزارت انصاف کے مطابق ابھی تک ناروے نے کسی ماڈل کی تقلید نہیں کی۔
امیگریشن کی سربراہ Ann-Magrit کے مطابق ناروے کی امیگریشن پالیسیی دوسرے ممالک کی نسبت بہت سخت اور سیاسی ہے۔یہ سب کچھ ایسے حالات میں کیا گیا ہے جبکہ تمام بین الاقوامی رپورٹوں کے مطابق اس وقت افغانستان کی سیاسی اقتصادی اور سماجی صورتحال بہت خراب ہے۔
UFN/NTB

اپنا تبصرہ لکھیں