ناروے۔ ناروے میں ایک شخص کو بلی کو قتل کرنے کے جُرم میں 6 ماہ قید کی سزا

ناروے۔ ناروے میں ایک شخص کو بلی کو قتل کرنے کے جُرم میں 6 ماہ قید کی سزا
اوسلو(عقیل قادر)انسان کو اللہ پاک نے اشرف المخلوقات کا رتبہ عطا کیا شاید بہت ساری وجوہات میں سے ایک وجہ یہ بھی ہے کہ وہ چاہتا ہے کہ دنیا میں انسان سماجی انصاف قائم کرے۔خلافت راشدہ میں محسن انسانیت ﷺ کی تعلیمات اپنے بام عروج پر نظر آئیں۔خلفائے راشدین نے جس طرح کا سماجی انصاف عالم انسانیت کے سامنے پیش کیا ویسا اس آسمان نے نہ پہلے کبھی دیکھا اور نہ ہی شاید تاقیامت دیکھ پائے۔خلفائے راشدین کے سماجی انصاف کی ایک جھلک ناروے کے صوبے صُو ر تروندے لاگ(Sor Trondelag) میں اس وقت نظر آئی جب ایک 19 سالہ شخص کو عدالت نے پڑوسی کی بلی کو بے دردی سے قتل کرنے اور اس کا گلا کاٹ کر پھینکے کے جرم میں 6 ماہ قید کی سزا سنائی۔19 سالہ شخص نے عدالت میں اپنے جرم کا اعتراف کیا اور بلی کو قتل کرنے پر شرمندگی کا اظہار کیا جس پر عدالت نے 19 سالہ شخص پر کوئی بھی جانورپالنے پر تا حیات پابندی عائد کر دی ہے اور چھ ماہ کی قید کا فیصلہ سنایا۔ عدالت نے اپنے فیصلہ میں یہ بھی کہا ہے کہ 19 سالہ شخص کو معلوم تھا کہ پڑوسی اپنی بلی سے بے پناہ محبت کرتا ہے اسکے باوجود اس نے بلی کو بے دردی سے قتل کیا۔عدالت نے اپنے فیصلے میں مزید یہ کہا ہے کہ اگر یہ شخص 5 سال کے دوران دوبارہ کسی جرم کا ارتکاب کرتا ہے تو اس کی سزا میں مزید اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ پولیس ایڈوکیٹ ٹینا ماریعلے(Tina Marielle) اور تفتیشی آ فیسر کارینے لارسن (Karine Larsen) نے بلی قتل کیس کی تفتیش کی اور عدالت میں ثبوت پیش کیئے۔یاد رہے کہ ناروے کی تاریخ میں کسی جانور کو قتل کرنے کے جرم میں یہ سخت ترین سزا دی گئی ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں