نارویجن مالیاتی امور میں بہتری کے امکانات

ناروے کے مالی حالت اس وقت خراب تو ہیں مگر کسی مالی بحران کا امکان نہیں ہے۔یہ بات آئی ایس ایس بی کی فنانس منسٹر کرستینے مئیر Christine Meyer نے نارویجن مالیاتی اعدادو شمار کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے بتائی۔
انہوں نے کہا کہ تیل کے شعبے میں آنے والے بحران کی وجہ سے جنوبی اور مغربی ناروے متاثر ہوئے ہیں تاہم سن دو ہزار انیس تک تیل کی قیمتوں میں پچاس فیصد فی بیرل کے حساب سے اضافے کی توقع ہے۔اس سال بیروزگاری کی شرح چار اعشاریہ سات کے حساب سے مزید بڑہے گی ۔جبکہ اس کے بعد سے صورتحال میں بہتری آنا شروع ہو جائے گی۔
ایس اسیس بی کے مطابق اس سال دسمبر تک تیل کی قیمتوں میں استحکام آ جائے گا ۔یہ بہتری اس سال موسم گرما سے شروع ہو گی۔مالیاتی تحقیقاتی شعبے کے محقق تھور بیورن کے مطابق اس سال بہتری شروع ہونے سے پہلے صورتحال مزید خراب ہو گی اس کے بعد حالات بہتر ہونا شروع ہوں گے۔مالیاتی امور میں بہتری کا امکان اس سال کے بجائے اگلے سال شروع ہونے کی کئی وجوہات ہیں۔ایک وجہ یہ ہے کہ کرونے کی قیمت بتدریج مضبوط ہو گی ۔دوسرے اس سال کم تعداد میں پناہ گزین آئیں گے۔ایک اور محقق کے مطابق یہ ساری صورتحال مفروضوں پر قائم ہے۔
سن دو ہزار سترہ سے سن دو ہزار انیس میں پیداواری صلاحیتوں میں شعوری طور پر اضافہ کیا جائے گا۔جبکہ ملازموں کی تنکواہوں میں خاطر خواہ اضافہ کا امکان نہیں ہے۔نارویجن مالیاتی امور میں بہتری کی وجوہات مندرجہ ذیل ہیں۔نارویجن درآمدات میں اضافہ ،کرونے کی کم قیمت،ذیادہ سرمایہ کاری اور دوسری پالیسیوں میں تبدیلیاں ہیں۔
NTB/UFN
اپنا تبصرہ لکھیں