نارویجن اسکولوں کے نصاب میں ذہنی صحت کے مضمون کی شمولیت

پچاسی فیصد سے ذیادہ افراد کا خیال ہے کہ اسکولوں میں ذۃنی صحت کا مضمون بھی شامل ہونا چاہیے لہٰذا اس سال موسم خزاں سے نئے تعلیمی سال کے آغاز میں صوبہ اوسفولڈ کے اسکولوں میں ذہنی صحت کا مضمون بھی نصاب میں شامل کیا جائے گا۔اس کے بعد سن دو ہزار بیس سے پورے ملک کے اسکولوں میں یہ مضمون طلباء کو پڑھایا جائے گا۔فی الاحال مضمون دس گھنٹے تک پڑھا یاجائے گا۔
سن دو ہزار سترہ میں یہ بات مشاہدے میں آئی تھی کہ اسکولوں کے ایک چوتھائی طلہ ناخوش اور ڈپریشن کا شکار رہتے تھے۔لہٰذا طلباء کو انکی ذہنی صورتحال کو جاننے کے لیے اس سروے کا اہتمام کیا گیا۔یہ سروے رپورٹ اوسلو یونیورسٹی کے تعاون سے تیار کی گئی تھی۔
سن دو ہزار اٹھارہ میں ایک سروے میں پچاسی فیصد سے ذائد افراد نے اسکولوں میں ذہنی صحت کی تعلیم کو ضروری قرار دیا تھا۔اسلیے اوسفولڈ کے سیکنڈری اسکولوں میں یہ مضمون بھی نصاب میں شامل کیا جائے گا۔
ہر کسی کو اپنے اجذبات و احساسات کے ساتھ جینے کا حق ہے۔زندگی صرف کھیل کا نام نہیں جیسا کہ سوشل میڈیا میں یہ نظر آتی ہے۔لیکن اس میں دوسرے احساسات بھی شامل ہونے چاہیءں ۔یہ بات آشم اسکول کی ٹیچر ازابیل کرسٹوفر نے ایک گھتگو میں بتائی۔ازابیل ایک سو ستر دوسری ٹیچرز کے ساتھ اس مضمون کی تعلیم دیں گی۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں