”میری گاڑی چوری ہو گئی ہے اور۔۔۔“ پاکستانی شخص نے انتہائی مہنگی گاڑی چوری ہونے کی درخواست دی تو برطانوی پولیس نے تفتیش شروع کر دی مگر پھر پاکستانی کو ہی پکڑ لیا، وہ گاڑی کہاں تھی اور پاکستانی کو کیوں گرفتار کیا گیا؟ جان کر ہر پاکستانی کا سر شر م سے جھک جائے گا

car

پاکستانی افراد دنیا بھر کے مختلف ممالک میں مقیم ہیں جو اپنی محنت اور ایمانداری کے باعث پاکستان کا نام روشن کرتے ہیں، مگر کچھ ایسے افراد بھی ہوتے ہیں جو دھوکہ دہی اور فراڈ کرنے سے گریز نہیں کرتے اور وطن عزیز کی بدنامی کا باعث بنتے ہیں

برطانیہ میں مقیم ایک ایسے ہی 34 سالہ پاکستانی شخص نے پولیس کو شکایت درج کرائی کہ اس کی لگژری گاڑی ”بینٹلے“ ایڈن برگ کے علاقے سے چوری ہو گئی ہے۔ پولیس نے تحقیقات کا آغاز کیا تو پتہ چلا کہ گاڑی چھینی نہیں گئی بلکہ ایسا تو کوئی واقعہ ہی پیش نہیں آیا۔
پولیس کے مطابق مذکورہ شخص نے مبینہ طور پر یہ گاڑی پاکستان بھیج دی اور یہ انکشاف ہونے پر پولیس نے اس کے خلاف دھوکہ دہی کا مقدمہ درج کر لیا ہے کیونکہ اس نے یہ گاڑی پاکستان بھیج دی مگر پولیس کو یہ شکایت درج کروائی کہ اس کی 55 ہزار یورو مالیت کی گاڑی ایڈن برگ کے علاقے لبرٹن میں چھین لی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق مذکورہ شخص نے 26 مئی کو گاڑی چوری کی شکایت درج کروائی۔ اس کی تحقیقات کرنے والے پولیس افسر نے گاڑی کو ٹریس کیا اور ایک شپنگ کنٹینر تک جا پہنچے، جوٹھیک 22 دن پہلے یعنی ٹھیک شکایت درج کرائے جانے والے دن وہاں سے روانہ ہو چکا تھا، یعنی جیسے ہی گاڑی لے جانے والا کنٹینر پاکستان پہنچا تو پاکستانی شخص نے وہاں چوری کی شکایت درج کروا دی۔
مذکورہ شخص کیخلاف دھوکہ دہی اور پولیس کو وقت ضائع کرنے پر مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ پولیس کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ ”تحقیقات میں یہ معلوم ہوا کہ گاڑی چوری سے متعلق کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔ تحقیقات کی روشنی میں 34 سالہ شخص کیخلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے جسے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔“

یہ بھی ممکن ہے کہ پاکستانی شخص نے اس وجہ سے گاڑی چوری کی درخواست دی تاکہ وہ انشورنس کی رقم حاصل کر سکے۔ حالیہ دنوں میں مہنگی گاڑیوں کی چوری میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ ان وارداتوں میں ملوث گینگ چوری شدہ گاڑیاں بیرون ممالک بھیج دیتے ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں