محکمہ کسٹم نے63ہزار موبائل فونزسے بھرا ہوا کنٹینر قبضے میں لے کر سمگلنگ کی کوشش ناکام بنادی

pic

کسٹم حکام نے کراچی میں کارروائی کرتے ہوئے پاکستان میں موبائل فونز کی سب سے بڑی سمگلنگ کی کوشش ناکام بنادی ،ماڈل کسٹم کلکٹریٹ پرووینٹو ASO نے کامیاب آپریشن کرتے ہوئے ٹریڈنگ کمپنی کے 3کنٹینرز کی تلاشی لی جبکہ ایک کنٹینر سے 28 کروڑ سے زائد مالیت کے 60ہزار موبائل فونز برآمد کر لیے،کسٹم حکام نے ڈی جی کام ٹریڈنگ کمپنی پرائیویٹ لمیٹڈ کے خلاف ایف آئی آر ASO 226/2017 درج کرکے تحقیقات شروع کردیں۔

کسٹم ہاوس میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کلکٹر کسٹم پرووینٹو ڈاکٹر افتخار احمد نے بتایا کہ کسٹم حکام کو گذشتہ رات 3بجے خفیہ ذرائع سے اطلاع ملی کہ گل پلازہ کے عقب میں موبائل فونز سے بھرا کنٹینر موجود ہے جس پر کسٹم حکام نے کاروائی کرتے ہوئے کنٹینر کو ٹرک نمبر TLT-374 تحویل میں لے کر کسٹم ہاو¿س منتقل کردیا، چھاپے کے وقت کنٹینر کے پاس مزدوروں کے سوا کوئی نہیں تھا۔ کنٹینرسے برآمد شدہ 63,000 سے زائد موبائل فونز اور ٹیبلٹ کی مالیت مارکیٹ میں 28 کروڑ سے زائد بتائی جاتی ہے۔ برآمد ہونے والے مال میں 27ہزار 20کیو موبائل ،35ہزار790دیگر موبائل اور 531ٹیبلٹ موجود تھے۔کسٹم حکام کا کہنا تھا کہ اتنی بڑی تعداد میں موبائل فون پکڑا جانا ایک بڑی پیش رفت ہے جس سے کمپنی کو بڑا نقصان اٹھانا پڑا اور سمگلرز کی کمر ٹوٹ گئی۔ پہلے بھی کاروائیوں کے دوران کیو موبائل کی سمگلنگ پکڑی گئی تھی مگر وہ تعداد بہت کم ہے جب کہ موجودہ تعداد پاکستان میں موبائل کی سب سے بڑی سمگلنگ ہے۔
ایڈیشنل کلکٹر اے ایس او عامر تھیم نے میڈیا کو بتایا کہ ڈی جی کام ٹریڈنگ پرائیویٹ لمیٹڈ جی ڈی نمبر KAPW-HC-73036 نامی کمپنی نے 40 فٹ کنٹینر نمبر KKF4-725557-3 میں ایل ای ڈی لائٹ کاغذات میں شو کرائے تھے جبکہ کنٹینر میں اس کے برعکس موبائل فونز اور ٹیبلٹ لوڈ تھے۔انہوں نے بتایا کہ کسٹم حکام تحقیقات کر رہی ہیں کہ بیرون ملک سے 4 کنٹینر ڈی جی کام پرائیویٹ لمیٹڈ کے تحت باہر سے منگوائے گئے ایک کنٹینر کو تحویل میں لے لیا گیا جبکہ 3 کنٹینرز کی تلاش جاری ہے۔ جبکہ کمپنی نے غیر قانونی طریقے سے موبائل فونز منگوا کر قومی خزانے کو 104 ملین سے زائد کا نقصان پہنچانے کی کوشش کی جسے کسٹم حکام نے ناکام بنادیا۔یگر تین کنٹینرز کے بارے میں بھی مکمل معلومات حاصل کر لی گئی ہیں کہ کہاں کہاں ان کنٹینرز کا مال اتارا گیا۔اس موقع پر ایڈیشنل کلکٹرجمیل بلوچ، ڈپٹی کلکٹرASO محمد فیصل خان، ایس پی ایس ایم تبسم سمیت دیگر حکام بھی موجود تھے۔

اپنا تبصرہ لکھیں