فرقہ واریت کے خلاف جنگ کی ضرورت

فرقہ واریت کے خلاف جنگ کی ضرورت
آج ناروے کی بد ترین دہشت گردی کو پانچ برس ہو گئے ہیں۔مانی حسینی نے کہا ہے کہ دہشت گردی سے بچاؤ کے لیے صرف دہشت گردوں کو جیل میں سزا دینا ہی کافی نہیں بلکہ میں ہر روز معاشرے میں پھیلی نسلی منافرت کے خلاف کام کرناہو گا۔آج سے پانچ برس پہلے برائیویک نے دہشت گردی کر کے سستر 77 بے قصور افرادکو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔جن میں سے انہتر 69 نو جوان تھے جوکہ آربائیدرپارٹی کے ساتھ ٹیم ورک کے سلسلے میں ایک جزیرے میں کام کر رے تھے۔یہ نو جوانوں کی تنظیم اے یو ایف AUF تھی۔اس تنظیم کے لیڈر مانی حسینی نے کہا ہے کہ برائیویک دہشت گرد کو جیل میں ڈال دیا گیا ہے جو کہ نا کافی سزا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں جمہوریت کے لے نسلی منافرت اور برابری کی سطح کے حقوق کے لیے جدو جہد جاری رکھنی چاہیے ۔دہشت گردی صرف برائیویک نے ہی نہیں کی تھی بلکہ ہر روز لوگ اسکی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ان کے رویوں سے دہشت گردی کا موقع پیدا ہوتا ہے۔
کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ انٹر نیٹ پر اس موضوع پر تبصرے بند کرنے چاہیں لیکن حسینی اس بات سے متفق نہیں ہیں۔اس کے بجائے ایسے لوگوں سے بات کرنی چاہیے۔لوگوں کو اظہار رائے کی آزادی سے محروم کرنا درست نہیں۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں