غیر قانونی تارکین کے گرد شکنجہ کسنے کا فیصلہ ،سعودی شہریوں کےغیر ملکی شریک حیات کو سعودائزیشن سے دیا گیا استثنیٰ ختم

غیر قانونی تارکین کے گرد شکنجہ کسنے کا فیصلہ ،سعودی شہریوں کےغیر ملکی شریک حیات کو سعودائزیشن سے دیا گیا استثنیٰ ختم

سعودی عرب نے اپنے ملک میں موجود غیر قانونی تارکین وطن کے گرد شکنجہ کسنے کا فیصلہ کرتے ہوئے سعودی شہریوں کے غیر ملکی شریک حیات کو سعودائزیشن سے دیا گیا استثنیٰ ختم کردیا گیا ہے ۔

باخبر ذرائع نے یہ اطلاع دیتے ہوئے واضح کیاکہ گزشتہ 13برس سے مذکورہ استثنیٰ پر عمل درآمد ہورہا تھا، آئندہ اس استثنیٰ کو ختم کردیا جائیگا کیونکہ رشتہ زوجیت سے ناجائز فائدہ اٹھایا جارہا ہے او راس سے ملازمتو ں کی سعودائزیشن کو نقصان پہنچ رہا ہے،نیز غیر قانونی تارکین کو سہولت مل رہی ہے،یہ فیصلہ مختلف فریقوں کی نمائندہ شخصیات نے طویل غوروخوض کے بعد کیا ہے۔

باخبر ذرائع نے عاجل کو بتایا کہ سعودی مرد و خواتین کی غیر ملکی اولاد کو استثنیٰ ملتا رہیگا ، 1426ھ میں اس حوالے سے سعودی ماﺅ ں کی غیر ملکی اولاد اور سعودی باپ کی غیر ملکی اولاد کو استثنیٰ دیا گیا تھا اسکا سلسلہ آئندہ بھی برقرار رکھا جائیگا، یہ فیصلہ وسیع البنیاد مطالعات کے بعد ہی کیا گیا ہے،جسکا مقصد سعودی شہریوں کے مفاد کا حصول اور سعودائزیشن کی پالیسی کی کامیابی کو یقینی بنانا ہے۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ وزارت محنت و سماجی بہبود ان دنوں متعدد تجارتی سرگرمیوں کی مکمل سعودائزیشن کے اقدامات کررہی ہے۔

علاوہ ازیں سعودی خاتون کے غیر ملکی شوہر اور سعودی شوہر کی غیر ملکی بیوی کو اس حوالے سے سعودائزیشن کے تقاضوں سے استثنیٰ دینے کی بھی درخواست کی تھی تاہم سعودی کابینہ کے ماتحت ماہرین کے بورڈ نے متعلقہ اداروں کے نمائندوں کے اشتراک و تعاون سے اس کا ہمہ جہتی جائزہ لیا اوراس نتیجے پر پہنچا کہ رشتہ زوجیت سے ناجائز فائدہ اٹھانے کا رواج سعودائزیشن کو نقصان پہنچا رہا ہے اور سعودائزیشن کے عمل کو محدود کررہا ہے۔ اسی کے تحت غیر ملکی کارکنان کو ناجائز سہولت دی جارہی ہے۔ غیر ملکی شوہر یا غیر ملکی بیوی کے ملک سے تعلق رکھنے والے کارکنان کو چھپایا بھی جارہا ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں