عارف کسانہ نے صدر آزاد جموں کشمیر کو اپنی کتاب افکار تازہ پیش کی

Arif Mahmud Kisana

اسٹاک ہوم (عارف کسانہ: نمائدہ خصوصی)۔ دنیا مسئلہ کشمیر کی اہمیت سے بہتر طور پر آگاہ ہورہی ہے اور ہم مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم سے عالمی رائے عامہ کو آگاہ کرتے رہیں گے۔ کشمیری اس مسئلہ کے بنیادی فریق ہیں اور ان کی مرضی کے بغیر کوئی حل ممکن نہیں۔ پاک بھارت دوطرفہ مذاکرات کا آج تک کوئی نتیجہ نہیں نکلا اس لئے جب تک کشیریوں کو ان مذاکرات میں شریک نہیں کیا جائے گا یہ کوششیں بے سود رہیں گی۔ اس خیالات کا اظہار آزاد حکومت ریاست جموں کشمیر کے صدر سرادر مسعود احمد خان نے اپنے سویڈن کے دورہ میں سفیر پاکستان جناب احمد حسین ڈھائیو کی جانب سے ان کے اعزاز میں دیئے گئے عشائیہ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ اسٹاک ہوم کے ایک مقامی ریستوران میں ہونے والی اس پروقار تقریب میں سویڈن کی پاکستانی و کشمیری کمیونیٹی کی سرکردہ شخصیات نے شرکت کی۔ سویڈن میں پاکستان کے سفیر جناب احمد حسین ڈھائیو نے صدر آزاد جموں کشمیر اور دیگر شرکا کو عشائیہ میں خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ ہمارے لئے یہ امر باعث خوشی ہے کہ آزادکشمیر کے صدر پہلی بار سویڈن میں تشریف لائے ہیں۔ سرادر مسعود احمد خان نہ صرف منتخب صدر ہیں بلکہ انہوں نے پاکستان کی وزارت خارجہ میں ایک طویل عرصہ خدمات سرانجام دی ہیں۔ وہ چین اور اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر رہے ہیں۔ وہ بین الاقوامی امور کو بہت اچھی طرح سے سمجھتے ہیں اور طویل سفارت کاری کے تجربہ کی بنیاد پر وہ صدر آزاد جموں کشیر کی حیثیت سے بہت بہتر انداز میں دنیا کو مسئلہ کشمیر سے آگاہ کررہے ہیں۔ سفیر پاکستان احمد حسین ڈھائیو نے کہا کہ مقبوضہ بھارتی جموں کشمیر میں ہونے والے مظالم پر ہم خاموش نہیں رہ سکتے اور اپنے کشمیری بہن بھائیوں کے لئے آواز بلند کرتے رہیں گے۔ صدرآزادجموں کشمیر سرادر مسعود احمد خان نے سفیر پاکستان کا شکریہ ادا کیا کہ ان کے اعزاز میں ایک پرقار تقریب منعقد کی گئی ہے جس میں انہیں سویڈن کی پاکستانی اور کشمیری کمیونیٹی کے متحرک راہنماوں سے ملنے کا موقع ملا ہے۔ انہوں نے سفیر پاکستان احمد حسین ڈھائیو کی صلاحیتوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ سویڈن میں بہت بہتر طور پر پاکستانی کی نمائدگی کرسکیں گے۔ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے انہوں نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ستر سال گذرجانے کے بعد آج بھی یہ مسئلہ زندہ ہے اور ایک دن کشیری ضرور آزادی حاصل کرلیں گے۔ تحاریک آزادی میں مختلف اتار چڑھاو آتے رہتے ہیں لیکن ایک بات طے ہے کہ سب کشمیری آزادی کے حصول پر متفق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کے ایجنڈے  پر موجود ہے اور یہ ایک حل طلب مسئلہ ہے۔ اس مسئلہ کو بین الاقوامی طور پر زندہ رکھنے میں دیگر عناصر کے ساتھ آزاد حکومت ریاست جموں کشمیر کا دنیا کے نقشہ پر موجود ہونا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر منتخب ہونے کے بعد ایک چھ نکاتی پروگرام دیا ہے جس سے ریاست میں ترقی و خوش حالی کے ساتھ مسئلہ کشمیر بھی دنیا بھر میں اجاگر ہوگا۔ جمیل احسن نے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اپنی نظم پیش کی جسے بہت سراہا گیا۔ تقریب میں موجود شرکا نے بھی اظہا رخیال کیا اور صدر آزاد جموں کشمیر کو سویڈن میں خوش آمدید کہا۔ اس موقع پر عارف کسانہ نے صدر آزاد جموں کشمیر کو اپنی کتاب افکار تازہ پیش کی جو انہوں نے شکریہ کے ساتھ وصول کی۔

Vedleggsområde

اپنا تبصرہ لکھیں