عارضی ملازمتیں دینے والے مالکان کے لیے سخت قوانین

جمعرات کے روز نارویجن پارلیمنٹ میں آر بائیدر پارٹی کی جانب سے تجویز کردہ موضوع جو کہ عاضی ملازمتوں کے قوانین میں سختی سے متعلق تھا پر بحث کی گئی۔پارلیمنٹ ممبر Arild Grande نے کہا کہ آج کا دن نارویجن مین پاور کے لیے اہم ترین ہے۔

یہ بحث اس نتیجہ تک پہنچی کہ حکومت عارضی ملازمتوں کے قوانین پر سختی کرے گی۔جبکہ آجروں پر یہ پابندی لاگو کی جائے گی کہ وہ عارضی ملازمین کو مستقل بنیادوں پر سو فیصد ملازمت دینے کے پابند ہوں ۔ان ملامتوں میں نارویجن قوانین کی پابندی کی جائے گیجو کہ نارویجن ملازمتوں کی خصوصیت ہیں۔
مالکان پر عارضی ملازمتوں کے معاہدوں پر پابندی لگا دی جائے گی۔کوئی مالک ملازموں کے عارضی ملازمتوں پر سائن نہیں کرے گا۔نہ ہی اس سلسلے میں تیسری پارٹی کو ادائیگی دی جائے گی۔پارلیمنٹ میں اس تجویز کی حمائیت کرنے والی سیاسی جماعتوں میں یہ جماعتیں شامل تھیںSV, R248dt, Sp, KrF and MDG.۔
اس کے علاوہ بیشتر سیاسی جماعتیں اس سے بھی ذیادہ سخت قوانین کی حمائیت کے حق میں تھیں۔گرینڈا نے کہا کہ کام کے حالات کو یقینی اور محفوظ بنانا بہت ضروری ہے۔پارلیمنٹ کی چھ سیاسی جماعتوں نے اس بل کو موسم گرما سے پہلے پہلے پاسکرنے پر زور دیا تاکہ اس نئے قانون کو موسم گرما سے پہلے لاگو کیا جا سکے۔
لیبر یونین کے سیکرٹری ٹروڈے Trude Tinnlund نے اسمبلی کے اس اقدام کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ اس طرح کام کے حالات کو ذیادہ محفوظ او بہتر بنایا جا سکے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ وزیر سوشل افیرز اور لیبر انیکن ہوؤگلی کے لیے ایک واضع پیغام ہے کہ وہ لیبر ایکٹ میں ترمیم کر کے کام کے ماحول کو بہتر بنائیں۔اس کے ساتھ ساتھ عارضی ملازمتوں کی شرائط کو مزید سخت کیا جا سکے۔اس میں واضع طور پر مستقل ملازمت کی تعریف ہونی چاہیے۔
یہ پارلیمنٹ کی اکثریتی رائے کی وجہ سے لیبر پالیسی مں بڑی تبدیلی کا باؑ ث بنے گی۔ہاؤگلی نے مزید کہا کہ اب ملازمین کے لیے غلامیکا ماحول ختم کیا جائے گا۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں