صوبہ اوسفولڈ کے شخص کو دہشت گردی کے الزام میں آٹھ سال قید

صوبہ وسفولڈ میں ایک چوبیس سالہ شخص کو اوسلو عدالت نے آٹھ سال قید کی سزا سنا ئی ۔اس شخص پرالزام تھا کہ اس نے دہشت گرد گروپ اسلامک اسٹیٹ اورنصرت فرنٹ گروپ کی مدد کی اوردہشت گردی کی کاروائیوں میں حصہ لیا۔اس شخص کو نئے سال پر گرفتار کیاگیا تھا جبکہ وہ نئے سرے سے شام میں دہشت گردی کی کاروائیوں میںحصہ لینے کی تیاریوں میں مصروف تھا۔نارویجن خبر رساں ایجنسی کے مطابق ناروے میں اس قسم کی سزائیں دینا عام بات نہیں تا ہم یہ سزاء ہائی کورٹ کی جانب سے سنائی گئی ہے۔
ملزم نے عدالت کو بیان دیا کہ وہ شام میں لوگوں کی مدد کرنے کے لیے گیا تھا لیکن عدالت نے اس کے بیان پر یقین نہیں کیا اور اسے سوشل میڈیا میں چھپنے والی تصاویر ثبوت کے طور پر دکھائی گئیں جن میں اسے مسلح دکھایا گیا ہے۔چوبیس سالہ شخص نے عدالت کے فیصلے سے اتفاق نہیں کیا اس نے کہا کہ اسے اس کام کی سزا دی جا رہی ہے جو اس نے نہیں کیا۔ یہ بات اس کے اس کے وکیل صفائی راند بی نے بتائی۔
مذکورہ بالا شخص کو سن دو ہزار تیرہ میںشام سے جنگی کاروائیوں میں حصہ لے کرواپس آیا تھا۔اس وقت وہاں اس کی ٹانگ زخمی ہو گئی تھی۔ناروے میں علاج کروانے کے بعد اس نے دوبارہ شام واپس جانے کا فیصلہ کیا۔اس دوران اس کے نقل و حمل کی نگرانی کی جاتی رہی۔لیکن اس نے یہ بیان دیا ہے کہ وہ کبھی بھی اسلامک اسٹیٹ یا نصرت فرنٹ کا ممبر نہیں رہا۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں