سکول سے ملنے والی 3 ہزار روپے کی انعامی رقم کی 18 سالہ نوجوان نے ایسی خطرناک ترین چیز خرید لی کہ جان کر ہی آپ کو ڈر لگنے لگ جائے، پولیس کی دوڑیں لگ گئیں

سکول سے ملنے والی 3 ہزار روپے کی انعامی رقم کی 18 سالہ نوجوان نے ایسی خطرناک ترین چیز خرید لی کہ جان کر ہی آپ کو ڈر لگنے لگ جائے، پولیس کی دوڑیں لگ گئیں

 گزشتہ سال 15ستمبر کو لندن کے پارسنز گرین انڈرگراﺅنڈ ٹرین سٹیشن پر بم دھماکہ ہوا جس میں 30سے زائد لوگ زخمی ہو گئے تھے۔ اس حملے کے الزام میں 18سالہ عراقی پناہ گزین احمد حسن کو گرفتار کیا گیا، جس کے متعلق عدالت میں انتہائی حیران کن انکشافات سامنے آئے ہیں۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق احمد حسن جب غیرقانونی طور پر برطانیہ میں داخل ہوا تو اس نے پناہ کی درخواست دیتے ہوئے محکمہ داخلہ کے آفیسرز کو واضح طور پر بتایا تھا کہ اس کے شدت پسند تنظیم داعش کے ساتھ تعلقات ہیں۔ اس کے باوجود اسے ایک پناہ گزین شیلٹر میں بھیج دیا گیا اور پھر پرورش کے لیے اسے ایک جوڑے کے حوالے بھی کر دیا گیا۔
جب احمد حسن شیلٹر میں تھا تو وہاں اکثر وہ داعش کی پراپیگنڈا ویڈیوز دیکھتا اور جہادی نغمے سنتا تھا، سٹاف اس کی ان چیزوں سے آگاہ تھا لیکن اس نے کوئی ایکشن نہیں لیا۔ پھر اسے ایک جوڑے کے حوالے کر دیا گیا اور اسے سکول میں بھی داخلہ دلوا دیا گیا۔ سکول میں اسے ’سٹوڈنٹ آف دی ایئر‘ کے ایوارڈ کے طور پر 20پاﺅنڈ (تقریباً3ہزار روپے)کا واﺅچر ملا۔ اس واﺅچر کے ذریعے اس نے ایمازون اور دیگر آئن لائن سٹورز سے بم کی تیاری میں استعمال ہونے والا سامان خریدا۔یہ کام اس نے اس وقت کیا جب اسے گود لینے والا جوڑا چھٹیوں پر گیا ہوا تھا اور وہ گھر میں اکیلا تھا۔ انٹرنیٹ سے سامان خریدنے کے بعد اس نے بم تیار کیا جس میں اس نے چاقو، نٹ بولٹ اور دیگر ایسی خطرناک چیزیں ڈالیں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ بم کا نشانہ بن سکیں۔اس واردات کے دوران ملزم نے کئی بار اپنا حلیہ بدلا، وہ بار بار اپنے کپڑے تبدیل کرتا رہا اور فون بھی تبدیل کر لیا لیکن بم دھماکے کے اگلے ہی روز پولیس نے اسے گرفتار کر لیا۔ عدالت میں مقدمے کی کارروائی جاری ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں