سمندر کے راست آنے والے پناہ گزینوں کے لیے نئے یورپین قوانین

یورپین گروپ اس بات پر گور کر رہا ہے کہ سمندر کے راستے آنے والے غیر قانونی پناہ گزینوں کو یورپ کے دوسرے ممالک میں پناہ کی درخواستیں دائر کی جائیں۔ایرو ایکٹو ویب سائٹ کے مطابق ڈنمارک اور جمہوریہ چیک نے یورپی یونین کو ایک خط بھیجا ہے جس میں سمندری راستے سے آنے والے پناہ گزینوں کے مسلہء کا مستقل حل تلاش کیا جانا چاہیے۔ ان ممالک کے لیے نئے قوانین کا اجراء اگلے ہفتے تک متوقع ہے۔یہ قوانین یورپ میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے والے مہاجرین کو کنٹرول کرنے کے لیے نافذ کیے جائیں گے۔
اس خط میں یہ لکھا ہے کہ سمندری راستوں سے آنے والے مہاجرین کو ان کے پسندیدہ مملک میں پناہ حاصل کرنے میں مدد کی جائے تاکہ اس مسلہ کا مستقل حال تلاش کیا جا سکے۔پچھلے سال اٹلی نے بھی اسی طرح کا ایک معاہدہ البانہ کے ساتھ کیا تھا جبکہ اس سال برطانیہ نے ایک ایسے ہی معاہدے کے تحت پناہ گزینوں کو روانڈہ بھیجنے کا سلسلہ شروع کیا ہوا ہے۔
خط میں اس بات کی جانب بھی اشارہ کیا گیا ہے کہ وہ پناہ گزین جو اس وقت یورپ میں موجود ہیں اور انہیں پناہ نہیں ملی انہیں بھی کسی تیسرے ملک میں بھیجا جا سکتا ہے۔تاہم فرانس نے مہاجرین کو کسی ایسے تیسرے ملک جیسے البانیہ یا روانڈہ بھیجنے کی مخالفت کی ہے کہ یہ اخلاقی طور پر درست نہیں۔مہاجرین کو کسی ایسے ملک بھیجنا جس کے ساتھ انکے وطن کا کوء یتعلق نہٰں غیر اخلاقی اقدام ہے۔

سمندر کے راست آنے والے پناہ گزینوں کے لیے نئے یورپین قوانین“ ایک تبصرہ

  1. پاکستان ایک مافیا کے زیر کنٹرول ھے وہاں پر حرام خوروں نے عزت اور شرافت سے زندگی گزارنے والوں کا جینا حرام کیا ھوا ھے۔

اپنا تبصرہ لکھیں